ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کردیا

اپ ڈیٹ 29 مئ 2022
پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایوں میں اضافہ کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایوں میں اضافہ کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

ٹرانسپورٹ آپریٹرز نے صوبے بھر میں شہروں کے درمیان اور اندرون شہر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کردیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلویز کی جانب سے یکم جون سے تمام مسافر اور مال بردار ٹرینوں کے کرایوں میں 10 سے 20 فیصد اضافہ کرنے کا امکان ہے۔

ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالک نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں 20 فیصد اضافے کے پیش نظر ہم نے انٹرسٹی راستوں پر چلنے والی بسوں کے کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کیا ہے اور کرایوں میں اضافہ کرنے کے لیے حکومت سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں خودساختہ 100 فیصد تک اضافہ کردیا

پاکستان ریلوے کے ذرائع کے مطابق تمام راستوں پر کرائے میں 15 سے 20 فیصد اضافہ کرنے کی اجازت لینے کے لیے محکمے نے پہلے وزارت ریلوے کو سمری بھجوائی مگر پھر وزارت ریلوے نے وہ سمری واپس ریلوے ہیڈکوارٹرز بھجوا دی اور مشورہ دیا کہ پاکستان ریلوے کے سربراہ ایسے فیصلے لینے میں بااختیار ہیں اس لیے وہ یہ فیصلہ بھی اپنی مرضی سے کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جون سے کرایوں میں اضافہ کرنے کے حوالے سے 31 مئی کو اعلان کیا جائے گا۔

تاہم پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے لاہور اورنج لائن ٹرین میں سفر کرنے والوں کے لیے 40 روپے سبسڈی شدہ کرائے کے بجائے فاصلوں کے مطابق کرایہ متعارف کرانے پر تقریباً اتفاق کر لیا ہے۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہم نے پہلے یہ کام گزشتہ حکومت کے دور میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا تھا لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی مگر اب نئی حکومت نے اس تجویز کو حتمی شکل دینے کا کہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 10 فیصد اضافہ

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں میٹرو بس چلانے والی کمپنی اور فیڈر روٹس پر چلنے والی دیگر بسوں کے بل میں یقیناً اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت میٹرو بسوں میں رعایتی کرایہ 30 روپے اور فیڈر روٹس پر چلنے والی بسوں میں 15 روپے وصول کیے جارہے ہیں، اس لیے حکومت کو یا تو آپریٹرز کے بڑھتے ہوئے بل کی ادائیگی کے لیے سبسڈی میں اضافہ کرنا پڑے گا یا پیٹرول، ڈیزل وغیرہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر ڈالنا پڑے گا، اس حوالے سے بات چیت ابھی جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں