اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی

ای سی سی اجلاس میں ملک میں گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا—
ای سی سی اجلاس میں ملک میں گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا—

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم کی متوقع قلت اور بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں تقریباً ایک کھرب 23 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی جس میں وکلا ایسوسی ایشنز کو ادائیگیاں اور آئل کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے فرق کے دعووں پر سبسڈی کی رقم شامل ہے۔

اجلاس میں ملک میں گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور وزارت فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت دی گئی کہ صوبائی حکومتوں سے گندم کی ضروریات پوری کی جائیں، درآمد شدہ گندم کی وصول کنندہ ایجنسی ’پاسکو اے ایس سی او‘ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی نے گندم کی کم از کم امدادی قیمت میں 13 فیصد اضافہ کردیا

گندم کی پیداوار 21-2020 میں 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 22-2021 میں 2 کروڑ 64 لاکھ ٹن رہ گئی۔

ای سی سی نے غور کے بعد ضروری اشیا یعنی گندم کا آٹا، چینی، چاول اور دالوں پر موجودہ سبسڈی اور یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی پر 100 روپے فی کلو سبسڈی کو 2 ہفتوں تک جاری رکھنے کی اجازت دی، فنانس ڈویژن گزشتہ مہینوں کے لیے ای سی سی کی جانب سے منظور شدہ پی ایم ریلیف پیکیج 2020 کے تحت سبسڈی کی مد میں بقایا رقم بھی جاری کرے گا۔

ای سی سی نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو 90 روز کے اندر مؤخر ادائیگی کی بنیاد پر چین سے 2 لاکھ ٹن دانے دار یوریا درآمد کرنے کی اجازت دی۔

مزید پڑھیں: ای سی سی کا گندم کی امدادی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کرنے سے گریز

ای سی سی نے رواں سال 10 سے 20 جون کے لیے انڈونیشیا کے علاوہ تمام ذرائع سے آنے والی کھیپوں کے لیے پام آئل کی درآمد پر 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹانے کی سمری کی منظوری دی جو کہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔

گندم کے آٹے پر رمضان پیکج کی سبسڈی کے لیے محکمہ خوراک پنجاب کے لیے برج فنانسنگ کی سہولت کے معاملے پر ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ پنجاب کابینہ سے سبسڈی کی منظوری نہ ملنے کی صورت میں وفاقی حکومت اس کمی کو پورا کرے گی تاہم پنجاب حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوتے ہی پیکج کی منظوری دے دی جائے۔

ای سی سی نے کے-2 کی تعمیر کی مدت میں 30 نومبر 2020 سے 21 مئی 2021 تک اور کے-3 تعمیر کی مدت میں 30 ستمبر 2021 سے 18 اپریل 2022 تک توسیع کی منظوری دی تاکہ ایگزم بینک آف چائنا سے ٹھیکیدار کو اس کی دستیابی کی میعاد 3 جون 2022 کو ختم ہونے سے قبل 38 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے زیر التوا قرض کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے جو پہلے ہی یہ منصوبہ مکمل کر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی نے کم مقدار میں گندم درآمد کرنے کا حکم دے دیا

ای سی سی نے وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کے لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریوں کو مئی کے اگلے 15 روز کے لیے قیمت کے فرق کے دعووں (پی ڈی سیز) کی ادائیگی کے لیے 62 ارب 27 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس/ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دے دی۔

اجلاس میں وفاقی ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن کے لیے 7 ارب 55 کروڑ روپے، سرکاری حج اسکیم کے تحت عازمین کو امداد کی فراہمی کے لیے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے 2 ارب 44 کروڑ روپے اور وزارت داخلہ کو امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے 10 کروڑ 78 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں