امریکا یورپ میں فوجیوں کی موجودگی کو بڑھائے گا

اپ ڈیٹ 30 جون 2022
نیٹو رہنما  میڈرڈ سمٹ میں موجود ہیں— فوٹو: رائٹرز
نیٹو رہنما میڈرڈ سمٹ میں موجود ہیں— فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر جوبائیڈن نے یورپ کو مزید امریکی فوجی، جنگی طیاروں اور جنگی جہاز فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ نیٹو نے یوکرین پر روسی حملے کے جواب میں سرد جنگ کے بعد سے اب تک اپنے ڈیٹرنٹس کو سب سے زیادہ مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق میڈرڈ سمٹ میں جوبائیڈن نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اتحادیوں کی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی قیادت کی سربراہی میں اتحاد نے بالٹیک اسٹیٹس اور پولینڈ کو مستقبل میں روس کے ممکنہ حملے کے خلاف ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پیوٹن عورت ہوتے تو یوکرین کے خلاف جنگ نہیں ہوتی، برطانوی وزیراعظم

رپورٹ کے مطابق مزید جرمن، برطانیہ اور دیگر اتحادی افواج کو مشرق کی طرف تعینات کرکے الرٹ رکھا جائے گا، امریکا یورپ میں پہلے سے موجود ایک لاکھ فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ مزید جنگی جہاز اسپین، برطانیہ میں طیارے، بالٹیک میں ہتھیار اور رومانیہ میں فوجیوں کو بھیج رہا ہے۔

جوبائیڈن نے کہا کہ جب ہم کہتے ہیں کہ کسی ایک پرحملہ ہم سب پر حملہ ہے تو ہم سنجیدہ ہوتے ہیں۔

بالٹکس نے نیٹو کے مستقل اڈے اور یوکرین کے حملے سے قبل تقریباً 5 ہزار کثیر القومی فوجیوں میں 10 گنا اضافے کے ساتھ فضائی اور سمندری دفاع میں اضافہ کرنے کی کوشش کی.

نیٹو نے اس سے کم پراتفاق کیا، اس کا مطلب یہ ہے کہ اتحادی ممالک زیادہ افواج ایسٹونیا، لٹویا اور لتھوانیا میں رکھیں گے جبکہ خطے میں مزید ساز و سامان، ہتھیار اور گولہ بارود بھیجنے کے ساتھ تیز رفتار نظام قائم کریں گے۔

مزید پڑھیں: روس کی کیف کے قریبی رہائشی علاقے پر بمباری

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینزاسٹولٹنبرگ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے خلاف جنگ کرکے یورپ میں امن کو تباہ کرکے دوسری جنگ عظیم کے بعد بڑے سیکیورٹی بحران میں دکھیل دیا ہے۔

امریکا پولینڈ میں نیا مستقل آرمی ہیڈ کواٹر بنائے گا جس کو فوری طور پر پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا نے خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس مشکل صورتحال سے دوچار ہیں اس میں درحقیقت یہ ہماری حفاظت کو مضبوط کرے گا۔

نیٹو نے یوکرین کے لیے طویل المدت فوجی اور مالی امداد کے پیکیج کی بھی منطوری دی اور کیف کے ساتھ جدوجہد میں کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

سینٹرل میڈرڈ میں یوکرین کے مہاجرین نے احتجاج کیا اور نیٹو سے اپنے ملک کے لیے زیادہ اسلحے کا مطالبہ کیا جسے اپنے سے زیادہ طاقت ور ملک روس سے جنگ کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا مغرب کی ’جارحیت‘ کا مقابلہ کرنے کیلئے بیلاروس کو جوہری میزائل نظام دینے کا وعدہ

یوکرین کی 20 سالہ طالبہ کتریانا ڈارچک نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم نے نیٹو سے کہا ہے وہ ہمیں ہتھیار دیں کیونکہ ہمارے پاس فوجی ہیں، ہمارے لوگ مرد اور خواتین یوکرین کے لیے لڑنے اور ملک کی حفاظت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں