اگر پیوٹن عورت ہوتے تو یوکرین کے خلاف جنگ نہیں ہوتی، برطانوی وزیراعظم

29 جون 2022
برطانوی وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ یقیناً لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو لیکن اس وقت کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے اور پیوٹن امن کی پیشکش نہیں کر رہے —فائل فوٹو: اے پی: زیڈ ڈی ایف
برطانوی وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ یقیناً لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو لیکن اس وقت کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے اور پیوٹن امن کی پیشکش نہیں کر رہے —فائل فوٹو: اے پی: زیڈ ڈی ایف

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن عورت ہوتے تو یوکرین میں جنگ شروع نہیں کرتے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ اگر پیوٹن ایک عورت ہوتے، جو ظاہر ہے کہ وہ نہیں ہیں، لیکن اگر وہ ہوتے تو مجھے نہیں لگتا کہ وہ اس طرح سے حملے اور تشدد کی پاگل اور بدترین سوچ سے لبریز جنگ کا آغاز کرتے جس طرح انہوں نے کیا ہے۔

مزید پڑھیں: برطانوی وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط، مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار

انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پیوٹن کا یوکرین پر حملہ زہر آلود سوچ ایک واضح مثال ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے دنیا بھر میں لڑکیوں کے لیے بہتر تعلیم اور اقتدار میں خواتین کو زیادہ عہدے دینے کا مطالبہ کیا۔

بورس جانسن نے تسلیم کیا کہ یقیناً لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو لیکن اس وقت کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے اور پیوٹن امن کی پیش کش نہیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کے باوجود تقریب میں شرکت پر معافی مانگ لی

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی اتحادیوں کو یوکرین کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ ماسکو کے ساتھ امن مذاکرات ممکن ہونے کی صورت میں اس سے بہترین ممکنہ اسٹریٹجک پوزیشن میں لایا جا سکے۔

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف Jun 30, 2022 10:19am
مارگریٹ تھیچر ، ایک خاتون تھیں۔ اور انہوں نے برطانیہ کی سربراہی کرتے ہوے، فاک لینڈ کے خلاف چڑھای کی۔ یہ ایک ناقابل َ تردید تاریخ ہے۔