اینٹی کرپشن پنجاب نے بشریٰ بی بی کے بھائی سمیت 18 افراد کو تحقیقات کیلئے طلب کرلیا

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2022
سابق خاتون اول کے بھائی کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضے کا مقدمہ درج ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ
سابق خاتون اول کے بھائی کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضے کا مقدمہ درج ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) پنجاب نے دیبالپور میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بھائی سمیت 18 افراد کو طلب کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کے بھائی احمد مجتبیٰ اور دیگر 18 افراد کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ساہیوال کے دفتر میں 6 جولائی کو سرکاری اراضی سے متعلق کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں تحقیقات کے سلسلے میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ساتھ ہی اے سی ای نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ تحقیقات میں شامل نہ ہونے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: فرح خان ایشیا کے سب سے بڑے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ملوث ہے، مسلم لیگ(ن)

ایک اے سی ای عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ احمد مجتبیٰ اور دیگر پر دیبالپور میں سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کا الزام ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ احمد مجتبیٰ مارکیٹ کے قیام کے لیے مختص سرکاری اراضی کو غیر قانونی طور پر لیز پر دینے اور مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین کے ذریعے سرکاری زمین پر قبضہ کرنے میں ملوث ہیں جس سے قومی خزانے کو 20 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے دیبالپور میں دکانیں تعمیر کی گئیں۔

گزشتہ ہفتے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرحت شہزادی المعروف فرح خان کی کمپنی کو 10 ایکڑ کے 2 پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے کیس میں فرح خان اور ان کی والدہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: فرح خان کو واپس لانے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کریں گے، عطااللہ تارڑ

اس سلسلے میں فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور منیجمنٹ کمپنی (ایف آئی ای ڈی ایم سی) کے سی ای او اور اسپیشل اکنامک زون کمیٹی کے سیکریٹری کو گرفتار کیا تھا۔

اس سلسلے میں درج مقدمے کے مطابق ایف آئی ای ڈی ایم سی کے حکام کی ملی بھگت سے ایم/ایس المعیز ڈیری اینڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کو پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزامات کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں