روپے کی قدر میں گراوٹ کا مسلسل سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا اور انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے اضافے کے بعد 217 روپے 66 پیسے تک پہنچ گیا جس کے بعد روپے کی قدر میں مزید 34 پیسے کمی ہوئی ہے۔

منگل کو دوپہر 12 بجے تک انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 20 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق روپے کی 0.46 فیصد گراوٹ کے بعد ڈالر کی قدر 217 روپے 66 پیسے ہوگئی۔

مزید پڑھیں: انٹربینک میں تقریباً دو ہفتے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ

ڈالر کی قدر میں اضافے سے متعلق بات کرتے ہوئے میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ روپے پر دوبارہ دباو آنا شروع ہوگیا ہے اور یہ دباؤ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رقم آنے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ برآمد کم ہو رہی ہے جبکہ درآمد پر پابندیاں ختم ہوگئی ہیں، جس سے روپیہ دوبارہ کمزور ہونا شروع ہوا ہے۔

سعد بن نصیر نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 225 روپے کا بھی نہیں مل رہا، دوبارہ خوف کی صورت حال ہے، اس لیے اسٹیٹ بینک کو مداخلت کرنا ہوگی اور کمرشل بینکوں کو ڈالر زیادہ ریٹ پر خریدنے سے روکنا ہوگا۔

کرنسی ڈیلر ظفر پراچا کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں کمی آنا شروع ہوئی ہے، جس سے روپیہ دوبارہ کمزور ہوا ہے جبکہ ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ بھی دوبارہ شروع ہوگئی ہے، اس لیے سرحد پر چیکنگ سخت کرنی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں مزید بہتری، ڈالر کی قیمت 221.91 روپے تک پہنچ گئی

ظفر پراچا نے کہا کہ مرکزی بینک کو کمرشل بینکوں پر بھی سختیاں عائد کرنا ہوں گی اور اسی طرح کچھ بہتری آسکتی ہے۔

خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل 17 اگست کو انٹربینک میں تقریباً دو ہفتے بعد ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافہ دیکھا گیا تھا اور انٹربینک میں ڈالر ایک روپیہ مہنگا ہو کر 214 روپے 90 پیسے کا ہوگیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں