ممنوعہ فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے 6ستمبر تک جواب طلب کرلیا

23 اگست 2022
لیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے 6 ستمبر تک جواب طلب کر لیا— فائل فوٹو/ اے پی پی
لیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے 6 ستمبر تک جواب طلب کر لیا— فائل فوٹو/ اے پی پی

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے سے متعلق عمران خان کو جاری شوکاز نوٹس پر جواب جمع دینے کے لیے 4 ہفتوں کا وقت دینے کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 6ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کی، سماعت میں پی ٹی آئی کے سینئیر وکیل پیش نہ ہوئے اور معاون وکیل نے بتایا کہ انور منصور سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا

تحریک انصاف نے متعلقہ دستاویزات جمع اور جواب دینے کے لیے وقت مانگا تو چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ساری دستاویزات تو پی ٹی آئی کیس میں دے چکی تھی، اس پر معاون وکیل نے مؤقف اپنایاکہ پی ٹی آئی فارن چیپٹر سے بھی دستاویزات منگوانی ہیں، جس قسم کا آرڈر آیا ہے بہت سی چیزوں کی تفصیل بتانی ہے۔

پی ٹی آئی نے فنڈز ضبط ہونے کے نوٹس پر چار ہفتے کا وقت مانگا جسے الیکشن کمشنر نے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت نہیں دے سکتے۔

تاہم معاون وکیل نے استدعا کی کہ کم از کم دو ہفتے کا وقت تو دیں جس پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے 6 ستمبر تک جواب طلب کر لیا۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 2 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 2014 سے زیر التوا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل کی۔

10 اگست کو پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے الیکشن کمیشن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں ای سی پی کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا 2 اگست کو سنایا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں عدالت سے مزید استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو مخالفانہ، غلط اور دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا جائے۔

16 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں