سیلاب کے سبب ساڑھے 14 ہزار بے گھر افراد کراچی کی سرکاری پناہ گاہوں میں مقیم

02 ستمبر 2022
اعداد و شمار کے مطابق کراچی ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قائم کیے گئے 14 کیمپوں میں سب سے زیادہ 5 ہزار 891 متاثرین مقیم ہیں—فوٹو : آن لائن
اعداد و شمار کے مطابق کراچی ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قائم کیے گئے 14 کیمپوں میں سب سے زیادہ 5 ہزار 891 متاثرین مقیم ہیں—فوٹو : آن لائن

سندھ حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں قائم کیے گئے تقریباً 2 ہزار ریلیف کیمپوں میں 5 لاکھ سے زائد بے گھر افراد کو پناہ فراہم کی گئی ہے جن میں سے لگ بھگ 15 ہزار افراد کو کراچی کے 7 میں سے 6 اضلاع میں عارضی طور پر قائم 38 سرکاری پناہ گاہوں میں رکھا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے 20 اگست سے اب تک صوبے بھر کے ایک ہزار 175 ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے والے سیلاب متاثرین کی تعداد 5 لاکھ 81 ہزار بتائی ہے۔

چند روز قبل صوبائی وزیر سعید غنی نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اجلاس میں بتایا تھا کہ اب تک صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں سے 50 ہزار افراد کراچی پہنچ چکے ہیں اور یہ تمام لوگ سندھ حکومت کی جانب سے سچل گوٹھ، اضلاع شرقی، غربی اور کیماڑی میں قائم کیمپوں میں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدہ علاقوں سے 50 ہزار سے زائد افراد کی کراچی آمد

تاہم گزشتہ روز کمشنر کراچی کے دفتر نے سرکاری اعدادوشمار جاری کیے جس کے مطابق 31 اگست تک کراچی میں سرکاری امدادی کیمپوں میں مقیم بے گھر افراد کی تعداد 14 ہزار 450 ہے۔

پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ سعید غنی کراچی پہنچنے والے بے گھر افراد کی کُل تعداد بتا رہے ہیں کیونکہ کئی خاندانوں نے حکومت کے امدادی کیمپوں میں زیادہ دیر تک رہنے کی بجائے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پہنچنے والے سیلاب متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

ضلع جنوبی میں امدادی کیمپ غیرموجود

کمشنر کراچی کے دفتر سے جاری ضلع وار اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے کراچی کے 7 میں سے 6 اضلاع میں کل 38 کیمپ لگائے ہیں اور ضلع جنوبی واحد ضلع ہے جہاں کوئی کیمپ قائم نہیں کیا گیا۔

کُل 14 ہزار 550 سیلاب متاثرین میں سے کراچی ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قائم کیے گئے 14 کیمپوں میں سب سے زیادہ 5 ہزار 891 متاثرین مقیم ہیں، اس کے بعد ضلع ملیر میں 8 کیمپوں میں 4 ہزار 110 متاثر ہیں، ضلع غربی میں 6 کیمپوں میں 3 ہزار 369، ضلع کیماڑی میں 7 کیمپوں میں 730 اور ضلع کورنگی کے ایک ریلیف کیمپ میں 450 متاثرین مقیم ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں آئے سیلاب زدگان حکومت کی عدم توجہی سے مایوسی کا شکار

کمشنر اقبال میمن نے بتایا کہ ضلع وسطی میں 2 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں لیکن ابھی تک سیلاب سے متاثرہ کوئی شخص وہاں نہیں آیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کیمپوں میں آئی ڈی پیز کو پانی، خوراک اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔

حکومت سیلاب زدگان کی مدد کے لیے پُرعزم ہے، شرجیل خان

وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے ایک بیان میں کہا کہ سندھ حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے سخت محنت کر رہی ہے اور اس نے صوبے کے متاثرہ اضلاع میں ایک ہزار 175 ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 5 لاکھ 81 ہزار متاثرہ افراد کو ان کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں خوراک، پانی، ادویات اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں سیلاب سے تباہ کن صورتحال، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کراچی پہنچ گئے

شرجیل میمن نے کہا کہ شدید بارشوں نے 235 تعلقہ اور 1051 یونین کونسلز کو شدید متاثر کیا ہے، ان کی جلد بحالی کو یقینی بنانا حکومت کی ترجیح ہے اور اس سلسلے میں تمام تر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

دریں اثنا پیپلز پارٹی کے ضلع ملیر چیپٹر کا اجلاس ہوا جس میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی آمد اور ان کے لیے کیے جانے والے انتظامات کے حوالے سے مجموعی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے پارٹی قیادت اور منتخب نمائندوں سے استدعا کہ کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور بے گھر افراد کے لیے تمام سہولیات کو یقینی بنائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں