گنگولی بھارتی کرکٹ بورڈ کی سربراہی سے باہر، روجر بنی نئے صدر منتخب

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2022
گنگولی نے روجر بنی کے صدر بننے کے بعد کوئی بیان نہیں دیا — فائل/فوٹو: ڈان
گنگولی نے روجر بنی کے صدر بننے کے بعد کوئی بیان نہیں دیا — فائل/فوٹو: ڈان

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے سیاسی اختلاف کی وجہ سے سارو گنگولی کو ہٹانے کی خبروں کے بعد ان کی جگہ ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے رکن روجر بنی کو بورڈ کا نیا سربراہ منتخب کرلیا۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے صحافیوں کو بتایا کہ ممبئی میں بی سی سی آئی کا اجلاس ہوا جہاں 67 سالہ روجر بنی کو بورڈ کا نیا صدر منتخب کرلیا گیا اور جے شاہ دوسری مرتبہ سیکریٹری بن گئے۔

مزید پڑھیں: ’گنگولی کو حکمراں جماعت بی جے پی میں شامل نہ ہونے پر زبردستی نکالا جارہا ہے‘

بی سی سی آئی 2 ارب ڈالر کے فنڈز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین بورڈز میں سے ایک ہے اور عالمی سطح پر کرکٹ میں خصوصی مراعات بھی حاصل ہیں، لیکن بورڈ کے اندر کشیدگی اور عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے۔

بنگلور سے تعلق رکھنے والے بورڈ کے نئے صدر روجر بنی 1983 کے ورلڈ کپ میں بھارت کی چمپیئن ٹیم کا حصہ تھے، جس نے کپیل دیو کی قیادت میں پہلی مرتبہ عالمی کپ جیتا تھا۔

سارو گنگولی کو بھارت کی کرکٹ تاریخ میں عظیم کپتانوں میں سے مانا جاتا ہے، تاہم اب ان کی جگہ روجر بنی بورڈ کی سربراہی کریں گے۔

گنگولی کے حوالے سے ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ وہ بی سی سی آئی کی صدارت کے لیے دوسری مرتبہ امیدوار ہوں گے لیکن بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ گنگولی کی جانب سے حکمران جماعت میں شمولیت سے انکار پر انہیں اس فہرست سے خارج کردیا گیا۔

بی سی سی آئی کے سابق صدر کی سیاسی حمایت بڑے عرصے سے میڈیا میں زیر بحث رہی ہے اور خاص کر جب بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کے والد اور بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ رواں برس ان کے گھر پہنچے تھے۔

گنگولی کے آبائی علاقے مغربی بنگال کے سیاست دانوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق کپتان پر سیاست میں آنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، مغربی بنگال میں گنگولی کو دیوتا کی طرح سمجھا جاتا ہے۔

‘سیاسی اختلافات’

بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مشرقی ریاست میں سیاسی بالاتری ثابت کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے اور گزشتہ برس خونریز تصادم کے دوران ہونے والے انتخابات میں اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

بھارتی حزب اختلاف کی جماعت کے رکن اسمبلی سینٹانو سین نے ٹوئٹر پر کہا کہ گنگولی کو ہٹانا سیاسی انتقام ہے۔

دوسری جانب ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گنگولی کو ہٹانے میں کوئی کردار نہیں ہے اور کہا کہ مخالفین اس معاملے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔

سارو گنگولی نے بی سی سی آئی کی صدارت سے ہٹنے کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ توقع ہے کہ اپنا کام جاری رکھوں گا جبکہ بھارت کی سپریم کورٹ نے حال ہی میں وہ قدغن بھی ختم کردی تھی جس کے تحت بورڈ میں ایک ہی عہدے پر مسلسل دوسری مدت کے لیے منتخب نہیں ہوسکتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گنگولی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا

مبصرین کا کہنا تھا کہ روجر بنی اس عہدے کے لیے موزوں نام تھا کیونکہ فیلڈ سے باہر بھی ان کا اچھا تجربہ ہے۔

صحافی آر کوشک کا کہنا تھا کہ ان کا کرکٹ میں اچھا مقام ہے اور کرکٹ کی انتظامیہ کے لیے وہ اجنبی نام نہیں۔

برطانوی نژاد خاندان سے تعلق رکھنے والے روجر بنی بھارتی ٹیم میں بطور بلے باز کھیلتے تھے جہاں وہ اوپنر اور مڈل آرڈر دونوں پوزیشنز میں کھیلتے رہے ہیں۔

روجر بنی نے بھارت کی جانب سے 27 ٹیسٹ کھیلے اور 830 رنز بنائے جبکہ 72 ایک روزہ میچوں میں 629 رنز بنائے تھے۔

میڈم فاسٹ باؤلنگ اور سوئنگ کی صلاحیت کے باعث روجر بنی کو ٹیم میں خصوصی اہمیت حاصل تھی، باؤلنگ کے شعبے میں انہوں نے ٹیسٹ میں 47 اور ایک روزہ میچوں میں 77 وکٹیں حاصل کیں۔

روجر بنی نے 1987 میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کوچنگ اور کھیلوں کے حوالے سے انتظامی امور نبھائے۔

انہوں نے جونیئر ٹیموں کی کوچنگ کی اور ان کی زیرسرپرستی انڈر-19 ٹیم نے 2000 میں ورلڈ کپ جیتا، اس کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن سے منسلک رہے۔

روجربنی کو 2012 میں بھارت کی قومی ٹیم کا سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں