کوئٹہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما جاں بحق

13 دسمبر 2022
سردار محمد اشرف نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سال 1980 میں کیا— فائل فوٹو: فیس بُک/سردار محمد اشرف
سردار محمد اشرف نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سال 1980 میں کیا— فائل فوٹو: فیس بُک/سردار محمد اشرف

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں لورالئی کے علاقے میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما سردار محمد اشرف کاکڑ کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کردیا جبکہ ڈرائیور زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے 250 کلومیٹر دور لورالائی کے نواحی گاؤں درگئی کدیزئی میں ان کے گھر کے قریب مسلح افراد نے سردار محمد اشرف کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ سردار محمد اشرف لورالئی کا سفرکرنے کے لیے گھر سے نکلے تھے، گاڑی جب ان کی رہائش گاہ سے باہر آئی تو مسلح افراد نے خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

فائرنگ کے نتیجے میں سردار محمد اشرف کاکڑ اور ان کے ڈرائیور فیض اللہ زخمی ہو گئے۔

فائرنگ کے بعددونوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن سردار محمد اشرف دوران علاج ہی دم توڑ گئے جبکہ ان کے ڈرائور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ہسپتال کے ڈاکٹرز نے بتایا کہ سردار اشرف کے جسم کو اوپری حصے میں گولیاں لگیں جس کی وجہ سے ان کی موت ہوئی جبکہ ڈرائیور کی حالت تشویش ناک ہے۔

پولیس نے بتایا کہ واقعے کے فوری بعد مسلح ملزمان فرار ہوگئے۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ’ظاہری طور پر معلوم ہوتا ہے کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے، نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے جبکہ واقعہ کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما سردار محمد اشرف نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سال 1980 میں کیا جہاں انہوں نے پختونوں کے حقوق کے تحفظ کے نعرے کے ساتھ کاکڑ جمہوری پارٹی (کے جے پی) کی بنیاد رکھی۔

پختونخوا کے حقوق کی جدوجہد کے لیے وہ بلوچستان کی سیاست میں کاکڑ جمہوری پارٹی کے صدر کی حیثیت سے سرگرم رہے۔

انہوں نے لورالئی کی صوبائی اسمبلی میں مختلف انتخابات میں بھی حصہ لیا، 1990 کی دہائی میں انہوں نے اپنی جماعت کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی میں ضم کرلیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں