امید ہے افغان حکام اپنی سرزمین ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ترجمان دفترخارجہ

22 دسمبر 2022
بلاول بھٹو نے دورہ امریکا میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا— فائل فوٹو: اے پی پی
بلاول بھٹو نے دورہ امریکا میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا— فائل فوٹو: اے پی پی

دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے افغانستان کی عبوری حکومت سے مسلسل رابطہ ہے اور امید ہے وہ اپنی سرزمین ہمسایہ ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

وزارت خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریاں اور دہشت گرد گروپس کی معاونت بند کرے۔

وزیر خارجہ کے دورہ امریکا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکا میں دنیا کو وزیر خارجہ نے موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی سے آگاہ کیا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہو رہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چمن معاملے پر پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے چمن کے علاقہ اسپن بولدک میں پاکستان اور افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ ہم نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے افغانستان کے ساتھ قائم ادارہ جاتی طریقہ کار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افغان حکام سے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھنے اور امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان ہمسایہ ملک افغانستان سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان پر اثر انداز نہ ہو سکے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکام پاکستان سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کام کریں گے اور اپنی سرزمین کو ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سمیت دیگر ممالک سے سستے تیل کی خریداری کے لیے کوشاں ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے لیے اہم منصوبہ ہے اور پاک-چین دوستی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک-چین مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں سی پیک کے منصوبوں کا تمام زاویوں سے جائزہ لیا گیا، دونون فریقین نے سی پیک بلا تعطل جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ آئندہ برس سی پیک کی 10ویں سال گرہ منائی جائے گی۔

ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے اسٹیٹس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کو بھی ڈوزئیر دیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے دورہ امریکا میں ہونے والی اہم ملاقاتوں میں بھی بھارت کی ریاستی گردی کا معاملہ اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت سے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے اور بھارت کو بات چیت کے لیے ماحول بہتر بنانا ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں