دوپہر 3 بجے تک نتائج نہ دیے گئے تو ملک گیر احتجاج کریں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2023
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جیتی ہوئی سیٹوں پر ہمیں ہرا کر پیپلزپارٹی کو جتوایا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جیتی ہوئی سیٹوں پر ہمیں ہرا کر پیپلزپارٹی کو جتوایا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ نتائج تبدیل کرنے کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو آج سے ملک گیر احتجاج اور دھرنا ہوگا اور ملک بھر کی سڑکیں جام کردیں گے۔

ادارہ نورِ حق میں رات گئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت ضلع غربی میں ڈی آر او اور آر او پیپلزپارٹی کے کارکن کے طور پر کام کر رہے ہیں، اس کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے اور لوگ اپنا حق لینے کے لیے صبح سے بیٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سیٹیں جو ہم ہزاروں کے مارجن سے جیت چکے ہیں اور ان کا فارم 11 بھی ہمارے پاس موجود ہے اُن سیٹوں پر ہمیں ہرا کر پیپلز پارٹی کو جتوایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پرامن طریقے سے انتخابات کروانے پر ہم الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہیں لیکن میں چیف الیکشن کمشنر سندھ اور مرکزی الیکشن کمشنر سے کہنا چاہوں گا کہ اگر آپ کی ناک کے نیچے آر او اور ڈی آر او نتائج کو تبدیل کریں گے تو ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آپ صحیح کام کر رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کل ہم نے مزید 9 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا جن میں سے 2 کے نتائج ہمارے پاس آگئے ہیں جوکہ ہم جیت چکے ہیں لیکن باقی 7 کے نتائج نہیں دیے جارہے۔

انہوں نے کہا کہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا شکر گزار ہوں جنہوں نے حالات کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے نتائج میں تبدیلی کے خلاف بروقت ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور لاہور سمیت پنجاب اور سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج کیا گیا، بلوچستان میں بھی احتجاج کیا گیا، پورا پاکستان اس وقت منی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو چکا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ بدھ کو سراج الحق ایک اہم پریس کانفرنس کریں گے، میں ان سے درخواست کروں گا کہ اگر ہمارے مینڈیٹ پر اسی طرح ڈاکا ڈالا گیا تو پورے ملک کی شاہراہیں بند کردیں۔

انہوں نے کہا کہ کل سے ہم اپنی اس تحریک کو اگلے مرحلے میں داخل کر رہے ہیں، آج اس وقت بھی ہمارے کارکنان نتائج میں تاخیر پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ دفاتر کے باہر دھرنے دیے بیٹھے ہیں جنہیں فی الحال ختم کیا جارہا ہے، کل 3 بجے نتائج دیے جانے کا وقت دیا گیا ہے، اگر کل 3 بجے تک نتائج نہ دیے گئے تو دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر دھاندلی سے نتائج تبدیل کرنے کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو بدھ سے ملک گیر احتجاج اور دھرنا ہوگا اور ملک بھر کی سڑکیں جام کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق 20 جنوری کو کراچی پہنچیں گے جس کے بعد ہم ’یوم تشکر‘ کے ایک بڑے اجتماع کا انعقاد کریں گے۔

دھرنے، ہنگامے کی سیاست سے کراچی کی خدمت نہیں ہوگی، مرتضیٰ وہاب

جماعت اسلامی کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کو ایسے فرد کی ضرورت ہےجو اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو تعمیر و ترقی کی ضرورت ہے تخریب کی نہیں، دھرنے ہنگامے کی سیاست سےکراچی کی خدمت نہیں ہوگی۔

مرتضیٰ وہاب نے جماعت اسلامی کی قیادت کو مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے الزامات اور تقسیم کی سیاست سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئیں مِل کر کراچی کی تعمیر کے بےنظیر کے نظریے کا حصہ بنیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جماعت اسلامی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں مبینہ تبدیلی کے خلاف ملک کے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کراچی میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات کے ایک روز بعد تمام 235 یونین کونسلز کے غیرحتمی نتائج جاری کیے تھے جن کے مطابق پیپلز پارٹی 93 نشستوں کے ساتھ پہلے، جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

تاہم امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں