خیبرپختونخوا انتخابات: گورنر سے تاریخ پر مشاورت کیلئے الیکشن کمیشن میں اجلاس آج ہوگا

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2023
دوسرا اجلاس پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ہوگا— فائل فوٹو: اے ایف پی
دوسرا اجلاس پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ہوگا— فائل فوٹو: اے ایف پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے عام انتخابات کی قسمت کا فیصلہ کرنے اور پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے آج (منگل کو) تین اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پہلے اجلاس میں خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی کے ساتھ صوبائی اسمبلی میں انتخابات کی تاریخ کے بارے میں مشاورت کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق حاجی غلام علی کا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا امکان ہے۔

حکام نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ گورنر خیبرپختونخوا نے گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن آف پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جن کو باضابطہ طور پر 14 مارچ کو آنے دعوت دی گئی تھی لیکن انہوں نے اب تک شرکت کی تصدیق نہیں کی۔

دوسرا اجلاس پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ہوگا، اجلاس میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، چیف سیکریٹری اور پولیس کے سربراہ شرکت کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے کہ اعلیٰ صوبائی عہدیداروں کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کی سنگین تصویر پیش کریں گے اور دہشت گردی کے خطرات کا حوالہ دیں گے تاکہ انتخابات ملتوی کرنے کا مقدمہ بنایا جا سکے۔

تیسرا اجلاس اس بات کو حتمی شکل دینے کے لیے ہو گا کہ کیا مسلح افواج الیکشن ڈیوٹی کے لیے دستیاب ہوں گی یا نہیں۔

اجلاس میں وزارت دفاع اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ملٹری آپریشن کے نمائندے شرکت کریں گے، اجلاس میں پولنگ کے لیے افواج کی تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے دفعہ 144 کے خلاف دائر درخواست پر غور کیا، جس کے تحت عام انتخابات کا اعلان ہونے والے دن سے لاہور میں ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ای سی پی کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سینئر پارٹی کارکن بابر اعوان کے ذریعے دائر کی گئی درخواست پر غور کیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری پنجاب سے اس حوالے سے آج (منگل کو) رپورٹ طلب کر لی۔

خط میں کہا گیا کہ ای سی پی آئین کے تحت شفاف اور پرامن انتخابات کرانے کا پابند ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں دفعہ 144 کے نافذ کو چیلنج کیا تھا اور نگران صوبائی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اس طرح کے اقدامات کا سہارا لے کر پارٹی کو انتخابی ریلیوں کے انعقاد سے روک رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد ریلیوں کا انعقاد تمام سیاسی جماعتوں بشمول پی ٹی آئی کا حق ہے۔

الیکشن کمیشن آج چیف الیکشن کمشنر کی توہین سے متعلق کیس کی سماعت بھی دوبارہ شروع کرے گا۔

واضح رہے کہ 7 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور پارٹی کے سینیئر رہنما فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کی توہین سے متعلق کیس میں مسلسل غیر حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس عمران خان سمیت پارٹی رہنما اسد عمر اور فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن اور اس کے سربراہ کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیے تھے، گزشتہ ہفتے اسد عمر پہلی بار الیکشن کمیشن بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے لیکن عمران خان اور فواد چوہدری کبھی بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے ایک کیس بھی (ڈی لسٹ) فہرست سے ہٹا دیا، جو پہلے 14 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا، آج کے لیے جاری کی گئی کاز لسٹ کے مطابق کیس کو ڈی لسٹ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں