ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو جاری شوکاز نوٹس پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2023
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان نے دلائل پیش کیے — فائل فوٹو: اے پی پی
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان نے دلائل پیش کیے — فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جاری شوکاز نوٹس کے خلاف پارٹی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے الیکشن کمیشن کو 31 مارچ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے شوکاز نوٹس قانون کی متعلقہ دفعات اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف جاری کیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس اگست میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی پر 70 لاکھ ڈالر سے زائد کی غیر قانونی فنڈنگ ثابت ہونے کے بعد اسے ایک شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس میں پارٹی سے یہ جواز طلب کیا گیا کہ مالی بےضابطگیوں پر پی ٹی آئی کے خلاف مزید قانونی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔

تاہم اس شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے بجائے پی ٹی آئی نے نوٹس کالعدم قرار دینے اور الیکشن کمیشن کی کمیٹی سمیت ان اہم گواہوں سے جرح کی درخواست کی تھی جنہوں نے پارٹی اکاؤنٹس اور بینک افسران کی جانچ پڑتال کی تھی، تاہم الیکشن کمیشن نے 22 مارچ کو پی ٹی کی یہ درخواست مسترد کر دی تھی۔

عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں 29 فوجداری مقدمات درج

دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 29 فوجداری مقدمات درج ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو بتایا کہ وفاقی پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 28 فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں نامزد کیا گیا جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بھی ایک کیس میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد کے تھانوں میں درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 28 ایف آئی آر میں سے ایک کو خارج کر دیا گیا جبکہ 7 مقدمات میں تفتیش کی جا رہی ہے اور 20 مقدمات کی سماعت جاری ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے عمران خان کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کر رکھا ہے اور یہ معاملہ بینکوں میں جرائم سے متعلق خصوصی عدالت میں زیر التوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے سابق وزیر اعظم کے خلاف 15 مقدمات ایک ہی دن گزشتہ برس 26 مئی کو درج کیے تھے۔

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران تشدد کے سلسلے میں عمران خان کے خلاف 25 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی، رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف پولیس نے 26 مقدمات گزشتہ دو برسوں کے اندر درج کیے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف 2014 میں پارٹی کے دھرنے کے سلسلے میں پہلے ہی 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

پی ٹی آئی کے وکیل فیصل فرید نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے عمران خان کو کہا ہے کہ ان تمام کیسز کی تفتیش میں شامل ہوں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے انسپکٹر جنرل اور وفاقی حکومت کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے سینیٹر اعظم سواتی اور پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کی جانب سے دائر کی گئی ایک جیسی درخواستوں پر پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں۔

عدالت نے پولیس سے 31 مارچ کو رپورٹ بھی طلب کرلی۔

تبصرے (0) بند ہیں