راولپنڈی: ہسپتال کے ایکسرے روم میں خاتون کا مبینہ ریپ

اپ ڈیٹ 15 اگست 2023
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کے گزشتہ تین برس سے مجرم کے ساتھ تعلقات تھے، ملزم نے اس سے شادی کا وعدہ رک رکھا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کے گزشتہ تین برس سے مجرم کے ساتھ تعلقات تھے، ملزم نے اس سے شادی کا وعدہ رک رکھا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

راولپنڈی کے سرکاری بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایکسرے روم میں 2 بچوں کی ماں کا مبینہ طور پر ریپ کردیا گیا۔

خاتون کے ساتھ مبینہ ریپ سے متعلق بیان راولپنڈی پولیس کے ایک اہلکار نے دیا،خاتون کے طبی معائنے میں اس کے ساتھ ریپ کی تصدیق ہونے کے بعد پولیس نے گزشتہ روز پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

وارث خان علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) انسپکٹر جاوید اقبال نے ڈان کو بتایا کہ ہسپتال کا ایک ملازم اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔

جاوید اقبال نے مزید کہا کہ معاملے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور مرکزی مجرم کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔

ڈان کو دستیاب فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق شکایت کنندہ نے بتایا کہ ہفتے کے روز مرکزی ملزم کی جانب سے اسے مری روڈ پر واقع بے نظیر بھٹو ہسپتال بلایا گیا، ملزم اسے ایکسرے روم کے اندر لے گیا جہاں اس کا ایک دوست بھی موجود تھا جو کہ ہسپتال کا ملازم ہے۔

بیان کے مطابق مرکزی ملزم نے اسے اس کی فحش ویڈیوز کے ساتھ بلیک میل کیا اور پھر کمپیوٹر روم کے اندر اس کا ریپ کردیا۔

شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں کہا کہ وہ طلاق یافتہ ہے، اس کے دو بچے ہیں جو اپنے والد کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کے گزشتہ تین برس سے مجرم کے ساتھ تعلقات تھے، ملزم نے اس سے شادی کا وعدہ کر رکھا تھا۔

واضح رہے کہ کچھ رپورٹس کے مطابق کام کی جگہ پر جنسی تشدد اور ہراساں کیے جانے کے زیادہ واقعات کی وجہ سے پنجاب خاص طور پر ملازمت کرنے والی خواتین کے زندگی گزارنے کے لیے ایک مشکل صوبہ رہا ہے۔

تقریباً ایک سال قبل پنجاب کے اس وقت کے وزیر داخلہ عطا تارڑ نے خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان ’ایمرجنسی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے بھر میں روزانہ تقریباً 4 سے 5 خواتین کا ریپ کیا جارہا ہے۔

تاہم سابق وزیر کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجانے کے باوجود خواتین کے تحفظ کے حوالے سے صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں