یورپی ملک اسپین میں براہ راست رپورٹنگ کرنے والی خاتون صحافی کے ساتھ جنسی ہراسانی کا نامناسب واقعہ پیش آنے کے بعد پولیس نے پھرتی سے کام لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

نشریاتی ادارے ’یورو نیوز‘ کے مطابق خاتون رپورٹر میڈرڈ شہر سے براہ راست رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ اس دوران ایک شخص نے آکر انہیں پیچھے سے تھپڑ مارا۔

مذکورہ خاتون معروف چینل (mediaset espana) پر میڈرڈ کے دکان پر ہونے والی چوری کی براہ راست رپورٹنگ کر رہی تھیں۔

خاتون رپورٹر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مختصر وائرل ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان شخص پیچھے سے آکر ان کی کمر کے نیچے تھپڑ مارنے کے انداز میں ہاتھ پھیرتا ہے۔

نوجوان کی جانب سے نامناسب حرکت کیے جانے پر خاتون رپورٹر دنگ رہ جاتی ہیں اور اس دوران اسٹوڈیو سے اینکر رپورٹر سے سوال پوچھتے ہیں کہ کیا مرد نے ان کے جسم پر ہاتھ پھیرا؟ جس پر رپورٹر ہاں میں جواب دیتی ہیں۔

بعد ازاں اینکر ہسپانوی زبان میں کیمرا مین اور رپورٹر کو ہدایات دیتے ہیں کہ وہ نامناسب حرکت کرنے والے شخص کا چہرہ دکھائیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

اینکر کی ہدایات کے بعد خاتون رپورٹر نامناسب حرکت کرنے والے شخص سے سوال کرتی ہیں کہ انہیں کیا حق تھا کہ انہوں نے ان کے جسم پر ہاتھ پھیرا؟ جس پر مذکورہ شخص مسکراتے ہیں اور یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

بعد ازاں ویڈیو براہ راست نشریات میں رپورٹر کے ساتھ نامناسب حرکت کرنے والے شخص کو وہاں سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ واقعہ پیش آنے کے بعد میڈرڈ پولیس نے بھی پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نامناسب حرکت کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔

دوسری جانب اسپین سمیت دنیا بھر کے صحافی خاتون رپورٹر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے دکھائی دیے اور ان کی بہادری کی تعریفیں کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں