روسی صدر نے شی جن پنگ کی دورہ چین کی دعوت قبول کرلی

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2023
رواں برس مارچ میں چینی صدر شی جن پنگ نے روس کا سرکاری دورہ کیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
رواں برس مارچ میں چینی صدر شی جن پنگ نے روس کا سرکاری دورہ کیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز کہا کہ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کی اکتوبر میں چین کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین اور روس ایک دوسرے کو اسٹریٹجک اتحادی قرار دیتے ہیں، دونوں ممالک اکثر اپنی لامحدود شراکت داری اور اقتصادی و عسکری تعاون پر زور دیتے ہیں۔

دونوں ممالک گزشتہ برس فروری میں یوکرین میں روس کے حملے کے آغاز کے بعد اور بھی نزدیک آگئے ہیں، اس حملے پر چین تنقید کرنے سے انکار کر چکا ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے سینٹ پیٹرزبرگ میں ملاقات کے بعد ولادیمیر پیوٹن نے ٹیلی ویژن پر نشر پیغام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے چینی صدر کی جانب سے اکتوبر میں دورہ چین کی دعوت قبول کرنے پر خوشی ہے۔

رواں برس مارچ میں چینی صدر شی جن پنگ نے روس کا سرکاری دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے اور ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کے خلاف متحدہ محاذ کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

چینی وزیر خارجہ، ماسکو اور بیجنگ کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط کے تازہ ترین سلسلے کے تحت روس کے 4 روزہ دورے پر ہیں۔

روس نے یوکرین حملے کے آغاز کے بعد سے چین کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کی ہے، اس حملے نے روس کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔

چین نے روس کو اہم سفارتی اور معاشی تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے یوکرین کے تنازع میں خود کو ایک غیر جانبدار فریق ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ وانگ ژی نے روس کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نکولائی پیٹروشیف اور منگولیا کے نمبرین اینخبیار سے ملاقاتیں کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں