پاکستانی اشیا کی برآمدات میں مسلسل پانچویں مہینے اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جنوری میں یہ 17 مہینے کی بُلند سطح پر پہنچ گئیں، جو برآمدات میں بحالی کا عندیہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ جنوری میں برآمدات 27 فیصد بڑھ کر 2 ارب 78 کروڑ ڈالر رہی، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے دوران 2 ارب 19 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ یہ مثبت رجحان نگران حکومت کے تجارت اور معیشت کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان تجارتی اہداف کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔

رواں مالی سال 2024 کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران ملک کی برآمدات 12 فیصد اضافے کے بعد 17 ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ برس کےاسی عرصے کے دوران 15 ارب 83 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

جنوری میں برآمدات میں اضافے سے پتا چلتا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر اور عالمی منڈیوں سے آرڈر ملنا شروع ہو گئے ہیں۔

وزارت تجارت نے اب تک توانائی کی مسابقتی قیمتوں کا تعین، ورکنگ کیپیٹل سپورٹ، بروقت ریفنڈز، مارکیٹ تک رسائی میں اضافے کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک کا اعلان نہیں کیا ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطابق پاکستان کی برآمدات مالی سال 2024 کے دوران بڑھ کر 30 ارب 84 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں، اس کے علاوہ یہ بتدریج بڑھ کر مالی سال 2025 میں 32 ارب 35 کروڑ ڈالر، مالی سال 2026 میں 34 ارب 68 کروڑ ڈالر، مالی سال 2027 میں 37 ارب 25 کروڑ ڈالر اور مالی سال 2028 میں 39 کروڑ 46 ڈالر تک جاسکتی ہیں۔

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوری میں درآمدات 4.5 فیصد گر کر 4 ارب 66 کروڑ ڈالر رہیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 4 ارب 88 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔

رواں مالی سال کے 7 ماہ (جون تا جنوری) کے دوران درآمدی بل 16 فیصد تنزلی کے بعد 30 ارب ڈالر تک آ گیا ہے، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 35 کروڑ 83 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2022 میں 80 ارب 13 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2023 کے دوران درآمدات 31 فیصد کمی کے بعد 55 ارب 29 کروڑ ڈالر رہی تھی، حکومت نے مالی سال 2024 کے دوران درآمدات کا تخمینہ 58 ارب 69 کروڑ لگایا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 3 ارب 40 کروڑ ڈالر یا 8.14 فیصد اضافہ ہے۔

جنوری 2024 کے دوران تجارتی خسارہ 30 فیصد سکڑ کر ایک ارب 87 کروڑ ڈالر رہا، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2 ارب 68 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

مالی سال 2024 کے دوران تجارتی خسارہ 39 فیصد گر کر 12 ارب 24 کروڑ ڈالر پر آگیا ہے، جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 20 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں