فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کی جانب سے شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور گرمی کی شدت نے عالمی سطح پر دیہی علاقوں میں غریب اور متوسط گھرانوں کے درمیان آمدنی کے فرق کو سالانہ 21 ارب ڈالر تک پہنچا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ ’دی ان جسٹ کلائمیٹ‘ میں شائع یہ تخمینے اس بڑے چیلنج کو اجاگر کرتے ہیں جوکہ موسم کے شدت کے نتیجے میں پیش آںے والے واقعات غربت اور عدم مساوات کو کم کرنے کی عالمی کوششوں کی راہ میں کھڑےکرتے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان واقعات کی تعداد اور شدت میں اضافے کے ساتھ ہی یہ چیلنج مزید شدید ہو جائے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسم کی شدت کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات غیر متناسب انداز میں غریب دیہی گھرانوں کو متاثر کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی آمدنی میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے اور آمدنی میں عدم مساوات بڑھ جاتی ہے۔

شدید گرمی کے ہر آنے والا دن میں غریب دیہی گھرانے کھیتی باڑی کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدنی کا 2.4 فیصد، ان کی پیدا کردہ فصلوں کی قیمت کا 1.1 فیصد اور متوسط گھرانوں کی نسبت ان کی کھیتی باڑی کے علاوہ ہونے والی آمدنی کا 1.5 فیصد کھو دیتے ہیں۔

گرمی کی شدت دیہی علاقوں میں غریب گھرانوں کی آمدنی کے شعبوں کو ہر سطح پر بری طرح متاثر کرتی ہے، شدید درجہ حرارت سے نہ صرف غریبوں کا زرعی نظام متاثر ہوتا ہے بلکہ ان کی زراعت سے آمدنی بھی متاثر ہوتی ہے۔

دیہی علاقوں میں غریب گھرانے سیلاب سے بھی بہت متاثر ہوتے ہیں، ایسی صورتحال میں ہر گزرتے دن کے ساتھ متوسط گھرانوں کے مقابلے میں غریب گھرانے اپنی کل آمدنی کا 0.8 فیصد کھو دیتے ہیں۔

جب خشک سالی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو غریب گھرانے، متوسط گھرانوں کی نسبت اپنی زرعی آمدنی اور فصل کی پیداوار کی زیادہ قدر کھو دیتے ہیں، اسی طرح ہر روز شدید بارش کی وجہ سے غریب گھرانوں کو متوسط گھرانوں کے مقابلے میں اپنی آمدنی کا 0.8 فیصد سے محروم ہونا پڑتا ہے۔

شدید موسمی حالات غریب دیہی گھرانوں کو نقصان سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنانے پر مجبور کرتے ہیں، جس میں آمدنی کے ذرائع کو کم کرنا، مویشیوں کو ختم کرنا اور اخراجات کو کھیتوں سے دور کرنا شامل ہے۔

اوسط درجہ حرارت میں ایک ڈگری سیلسیس کا اضافہ غریب گھرانوں کی زرعی آمدنی میں 53 فیصد اضافے اور متوسط گھرانوں کی نسبت ان کی زراعت سے باہر کی آمدنی میں 33 فیصد کمی کا سبب بنتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں