بھارت کی دراندازی کی کوشش، وزیرخارجہ کے عالمی رہنماؤں سے رابطے

اپ ڈیٹ 27 فروری 2019
وزیرخارجہ نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
وزیرخارجہ نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف وزری کےبعد پیدا ہونے والی صورت حال پر پاکستان میں چین کے سفیر، امریکی سیکریٹری اسٹیٹ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کیا اور خطے میں امن و امان کی صورت حال سے آگاہ کردیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستان میں چین کے سفیر مسٹر یاﺅ جنگ کے درمیان ملاقات وزارتِ خارجہ میں ہوئی جہاں خطے میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے چینی سفیر کو پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کے بے جا الزامات اور ایل او سی کی صریحاً خلاف ورزی پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک-چین دوستی لازوال اور خطے میں پائیدار امن کی حامل ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ مستحکم ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت اب ہمارے جواب کا انتظار کرے، پاک فوج

وزیرخارجہ نے کہا کہ چین سفارتی سطح پر مسئلہ کشمیر اور دیگر امور پر پاکستان کی دنیا بھرمیں کھل کر حمایت کرتا آیا ہے۔

چینی سفیر سے ملاقات کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا کے سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور خطے میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کو وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی کے بعد پیدا ہونے والے حکومت پاکستان، پارلیمنٹ اور عوامی جذبات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان سیاسی مقاصد اور انتخابات کے لیے جنوبی ایشیا کے امن کو شدید خطرات سے دوچار کر رہا ہے جبکہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے تاہم اپنی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم بھارت کے عزائم سے عالمی برادری کو پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے۔

پلوامہ واقعے کے بعد بھارتی الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نےکہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کی طرف سے دھمکیوں کے باوجود پاکستان نے انتہائی ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔

انہوں نے بھارتی دراندازی کے حوالے سے کہا کہ بھارت کی اس جارحیت سے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی مشترکہ کاوشیں متاثر ہو سکتی ہیں، بھارت کا یہ جارحانہ اقدام انتہائی قابل مذمت ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکا اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

او آئی سی اجلاس میں بھارت کو دعوت پر احتجاج

وزیر خارجہ نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد العثمین سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا اور واضح کیا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی موجودگی میں وہ ابوظہبی میں ہونے والے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی ایئر فورس کی دراندازی کی کوشش، پاک فضائیہ کا بروقت ردِ عمل

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی انتہائی قابل مذمت ہے اس لیے او آئی سی بھی پاکستان کے خلاف ہونے والی بھارتی جارحیت کی مذمت کرے اور دیگر رکن ممالک کو بھی مذمت کرنے کے لیے کہا جائے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے او آئی سی کے اجلاس میں بھارتی وزیرخارجہ کو مدعو کرنے پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ بھارت ایک طرف پاکستان میں دراندازی کر رہا ہے اور دوسری طرف نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔

اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل سے احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ان حالات میں بھارت کو او آئی سی کے اجلاس میں مدعو کرنا ہمیں کسی صورت گوارا نہیں ہے۔

خیال رہے کہ او آئی سی کے ابوظہبی میں ہونے والے اجلاس میں بھارتی کو مدعو کیا گیا ہے جہاں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی شرکت بھی متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں