وزیر اعظم کورونا وائرس سے متعلق قوم کو اعتماد میں لیں گے، معاون خصوصی

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2020
وفاقی کابینہ کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور اور فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کی—فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی کابینہ کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور اور فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کی—فوٹو:ڈان نیوز

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس حوالے سےقوم کو اعتماد میں لیں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا وائرس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور وزیراعظم، کورونا وائرس سے متعلق قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا اور وزیراعظم نے کابینہ کو اپنے خطاب سے متعلق آگاہ کیا۔

فردوس اعوان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں عوام کی فلاح و بہبود، قومی امور اور قومی سلامتی سے متعلق فیصلے کیے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق معیشت پر عالمی وبا کورونا وائرس کے اثرات کے باعث حکومت نے عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے انڈیپینڈنٹ پاور پروجیکٹس(آئی پی پیز) اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) سمیت شعبہ توانائی کے تمام بین الاقوامی اور مقامی معاہدوں پر نظرِ ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قوم احتیاط کرے، کورونا وائرس بڑی تیزی سے پھیلتا ہے، وزیر اعظم

اس ضمن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’جب عالمی بحران سر اٹھاتا ہے تو اقوام اپنے سالانہ بجٹس پر نظر ثانی کرتی ہیں اس لیے ہم شعبہ توانائی کے بین الاقوامی معاہدوں پر نظر ثانی کررہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ جب گزشتہ حکومت نے شعبہ توانائی کے معاہدے کیے تھے اس وقت ڈالر کی قیمت 50 سے 60 روپے تھی لیکن اب ڈالر کی قیمت 158 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں کمی کا فائدہ بیان الاقوامی کمپنیوں کو ہوتا ہے اس لیے ہم ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ان معاہدوں پر نظرِ ثانی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کا بجٹ حکمت عملی پیپر دستاویز کی صورت میں پیش ہوا جس کی منظوری دی گئی، اس سے حکومت کے سماجی و معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی جبکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 8 ماہ میں اہداف پورے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس پیپر کے تحت جو ترجیحات طے کی گئیں اس میں معاشی استحکام، مہنگائی پر کنٹرول، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ معاملات کے تحت اہداف کا حصول، ترقیاتی پروگرام، قرضوں میں کمی، سرمایے میں اضافہ، اخراجات پر کنٹرول، معاشرے کے کمزور طبقوں کا تحفظ یقینی بنانا، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق عوام کے فلاح و بہبود کے جتنے بھی منصوبے ہیں ان کو اداروں کی اصلاحات سے جوڑتے ہوئے عوام کی مشکلات کا تدارک اور ان کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے لائحہ عمل پر چلنا اور اس کو آگے بڑھانا شامل ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے شرح سود 12.5 فیصد کردی

معاون خصوصی نے کہا کہ 'بجٹ اسٹریٹجی پیپر پر بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 8 ماہ کے اندر مشکل ترین حالات کے باوجود جو تاریخی اہداف ہم نے طے کیے تھے اس میں پیشرفت ہوئی جس کی پاکستان کے مالیاتی نظام میں نظیر نہیں ملتی'۔

انہوں نے کہا کہ 'اسٹریٹجی پیپر میں شرح نمو، مہنگائی، ریونیو، بجٹ خسارے اور ملک کے قرضوں اور جی ڈی پی کے حوالے سے موجودہ سال کی صورت حال اور آئندہ مالی سال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی'۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ملکی معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور کابینہ کو توانائی کے شعبے میں کارکردگی پر بھی بریفنگ دی گئی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے معیشت کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی اور کہا کہ 5 ہزار ارب روپے قرضے کی مد میں واپس کیے، آمدنی اور اخراجات میں فرق کو بہتر کیا، وزارتوں کو مالی طور پر بااختیار بنایا اور سرمایے میں 17 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مشیر خزانہ کی بریفنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'ترقیاتی پروگرام کے تحت 700 اور پبلک پرائیویٹ شراکت کی مد میں 250 ارب روپے اور مجموعی طور پر 950 ارب روپے مختص ہوئے، سماجی تحفظ کے پروگرام کے لیے سوا دو ارب روپے، ماضی کی حکومت کے مہنگے منصوبوں کے باعث جو بوجھ آیا ان کو ختم کرنے کے لیے طویل مدتی پروگرام وضع کیا گیا'۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'صنعتی ترقی کے لیے بجلی اور گیس کی مد میں دی گئی مراعات کو وزیر اعظم نے حوصلہ افزا قرار دیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'توانائی کے شعبے میں موجودہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں توانائی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے تمام شعبوں میں بہتری آئی ہے'۔

علما سے مسلسل رابطے میں ہیں، نورالحق قادری

پیر نورالحق قادری نے کہا کہ 13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی میں فیصلے کیے گئے تھے اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ اور مجھے ذمہ داری دی گئی تھی کہ معاشرے کے تمام طبقات کو اعتماد میں لینا ہے اور ان کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

انہوں کہا کہ گزشتہ چند روز سے ہم علما سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کو خود بھی شدید احساس تھا اور خود بھی مثبت کردار ادا کرنا چاہتے تھے۔

وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ 'تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ سے ہمارے رابطے ہوگئے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل کے تمام اراکین کی جانب سے وزیر اعظم کو تجاوزیز دی گئی ہیں'۔

نورالحق قادری نے کہا کہ صوبائی حکومتیں ضلع کی سطح پر علمائے کرام سے رابطہ کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ علما نے دینی مدارس کو چھٹیاں دی اور امتحانات کو ملتوی کیا، دستار بندی اور تقسیم اسناد، بزرگان دین کے عرس، محافل نعت، شبینہ اور دیگر محافل کو انہوں نے خود تاحکم ثانی مؤخر کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے جو تجاویز آئی ان میں کہا گیا ہے کہ جو بھی وبا یا بلا آتی ہے وہ اللہ کی طرف سے آتی ہے اور رب کے سوا کوئی مدد نہیں کرسکتا اور سب سے پہلے ہم دعا و اذکار کے ذریعے اپنے رب سے رجوع کریں۔

ایئرپورٹس پر مسافروں کی اسکریننگ ہوگی، غلام سرور خان

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ تمام ایئرپورٹس پر آنے اور جانے والے مسافروں کی اسکریننگ ہوگی جبکہ پشاور، اسلام آباد اور سیالکوٹ سے بین الاقوامی پروازیں فعال ہوں گی، 21 مارچ سے کراچی، لاہور اور سکھر ایئرپورٹ سے بین الاقوامی پروازیں بھی شروع ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تربت اور گوادر کے علاوہ تمام ایئرپورٹس سے پروازوں کی اجازت ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں