سندھ کی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کی صورتحال زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے اور مئی کے وسط اور آخر میں کیسز بلندی پر ہوں گے۔

محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کورآڈینیٹر کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ مئی کے مہینے میں کورونا کیسز اضافے کے اعتبار سے اپنی بلندی پر ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 10 ہزار سے متجاوز، اموات 212 ہوگئیں

وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں اس وقت کیسز کے اعتبار سے 10 فیصد افراد مثبت آئے ہیں جبکہ اموات کی شرح 2.2 فیصد ہے تاہم آنے والے دنوں میں صورتحال زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی جو ہم کیسز دیکھ رہے ہیں اس کے اندازے کے حساب سے مئی کے وسط یا آخر میں ہم کیسز کی بلندی (پیک) دیکھیں گے۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ابھی جو ہم کیسز دیکھ رہے ہیں اس میں بھی اتار، چڑھاؤ آرہا ہے لیکن ہم متواتر کیسز میں اضافہ ہی دیکھ رہے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم نے جو موازنہ کیا ہے اس میں 60 فیصد مقامی طور پر منتقلی کے کیسز ہیں جس کا مطلب ہے کہ وائرس آپ کے ارد گرد گھوم رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک تخمینہ ہے لیکن اگر ہم سخت لاک ڈاؤن کریں تو ہوسکتا ہے کہ ہم کیسز کی تعداد میں ایک ٹھہراؤ دیکھیں تاہم ہمارے یہاں جزوی لاک ڈاؤن ہیں اور ہم مئی کے وسط تک کیسز کی بلندی دیکھیں گے۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلوں پر مؤثر انداز میں عمل کرنا ہوگا، لاک ڈاؤن میں رعایت دی گئی تو تعداد اور زیادہ بڑھ جائے گی، لہٰذا کوشش کریں کہ گھروں میں رہیں اور ایک دوسرے سے دوری کو برقرار رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 5 ہزار کردی گئی ہے اور اسے 11 ہزار تک لے کر جائیں گے، انتہائی نگہداشت یونٹ کی تعداد 500 کردی گئی ہے اور اسے بڑھا کر ہزار تک لے کر جائیں گے۔

صوبائی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ آئی سی یو میں گنجائش 300 سے زائد ہے جسے بڑھا کر 600 تک کریں گے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یومیہ 3 ہزار ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور این ڈی ایم اے کی جانب سے 2 پی سی آر مشینیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دیگر بیماریوں میں مبتلا مریض کورونا وائرس کے باعث مشکلات کا شکار

خیال رہے کہ ملک میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 212 افراد اس وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

اگر سندھ کے کیسز کو دیکھیں تو یہ تعداد 33 سو سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ یہاں اموات کی تعداد 69 ہوچکی ہے۔

سندھ میں سب سے زیادہ متاثرہ شہر کراچی ہے جہاں کیسز کی 60 فیصد سے زائد تعداد ہے جبکہ صوبے میں مجموعی اموات میں 90 فیصد سے زائد اسی شہر میں ہوئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں