این ٹی ڈی سی سے بولی کے اخراج کےخلاف چینی فرم کی درخواست مسترد

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2021
لیٹر آف کریڈٹ کی واپسی سے این ٹی ڈی سی نے سمجھا کہ اپیل کنندہ نے اپنی بولی واپس لے لی ہے — فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
لیٹر آف کریڈٹ کی واپسی سے این ٹی ڈی سی نے سمجھا کہ اپیل کنندہ نے اپنی بولی واپس لے لی ہے — فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے چینی پاور کمپنی کی بولی قبول نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف مذکورہ کمپنی کی دائر درخواست مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق این ٹی ڈی سی نے رواں برس مئی میں 500/220/132 کلو وولٹ کے لاہور نارتھ سب اسٹیشن کے پلانٹ کی خریداری، ڈیزائن، سپلائی، انسٹالیشن، ٹیسٹنگ اور کمیشننگ جبکہ 500/220/132 کلو وولٹ کے نوکھر سب اسٹیشن کی توسیع کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا۔

چینی کمپنی سیپکو 3 الیکٹرک کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ نے اپنی مالی اسٹیٹمنٹ، ایگریکلچرل بینک آف چائنا (اے بی سی) کے جاری کردہ لیٹر آف کریڈٹ اور این ٹی ڈی سی کے لیے ڈوئچے بینک کی جانب سے ضمانت کی صورت میں سیکیورٹی کے ہمراہ اپنی بولی جمع کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حب پاورپروجیکٹ: چینی کمپنی کے'اعتراض' پرپیداواری صلاحیت میں اضافہ

بولیوں کے جائزے کے عمل کے دوران این ٹی ڈی سی نے چینی کمپنی کو غیر مشروط کریڈٹ لائن فراہم کرنے کا کہا کیوں کہ لیٹر آف کریڈٹ مشروط تھا۔

اے بی سی اپنے لیٹر آف کریڈٹ میں ترمیم کرنے پر آمادہ نہیں تھا اور اپیل کنندہ نے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا لمیٹڈ (آئی سی بی سی ایل) کی جاری کردہ دستاویز پیش کی، جس نے بعد میں اس خط کو منسوخ کردیا۔

لیٹر آف کریڈٹ کی واپسی سے این ٹی ڈی سی نے سمجھا کہ اپیل کنندہ نے اپنی بولی واپس لے لی ہے اور نتیجتاً بولی کی ضمانت کو رقم میں تبدیل کرنے کے لیے ڈوئچے بینک کو خط لکھ دیا۔

این ٹی ڈی سی کے مطالبے اور جواب دہندگان کے اقدامات سے ناراض چینی کمپنی نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی جسے سنگل بینچ نے مسترد کردیا جس پر کمپنی نے ڈویژن بینچ کے سامنے اپیل دائر کی۔

مزید پڑھیں: سی پیک پر کام کی سست رفتار سے چینی کمپنیاں پریشان

اپیل کنندہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے طے شدہ اصولوں کے پیش نظر معقول وجہ اور اس کی حمایت کرنے والے منطق کی بنیاد پر ایگزیکٹو صوابدید کا استعمال منصفانہ اور شفاف طریقے سے کیا جانا چاہیے جبکہ مسترد کرنے کی کارروائی ایگزیکٹو اتھارٹی کی من مانی پر مبنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ این ٹی ڈی سی نے دو آزاد مالیاتی اداروں کی جانب سے مالی وعدوں کی منسوخی کو اپیل کنندہ کی جانب سے بولی واپس لینے کے مترادف سمجھا، جو کہ ٹینڈر کی دفعات کے خلاف تھا۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ دلائل کے دوران اپیل کنندہ کی جانب سے بینک سے ایک تیسرا لیٹر آف کریڈٹ فراہم کرنے کی تیاری سے متعلق سوال پر وکیل نے مبہم جواب دیا اور نئی اور غیر مشروط دستاویز فراہم کرنے کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا۔

بینچ نے کہا کہ اپیل کنندہ نے این ٹی ڈی سی کے غیر مشروط لیٹر آف کریڈٹ پیش کرنے کے مطالبے پر کوئی اعتراض اٹھائے بغیر دوسرے بینک سے دوسری دستاویز جمع کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: پاور پرچیزنگ ایجنسی نےعالمی عدالت میں چینی کمپنی سے کیس جیت لیا

بینچ کے مطابق جواب دہندگان نے مضبوطی سے انکشاف کیا کہ متعلقہ بینک کی جانب سے دوسرے خط کی منسوخی اور تیسرا غیر مشروط خط جمع کرانے میں اپیل کنندہ کی جان بوجھ کر ناکامی کے بعد، بادی النظر میں اپیل کنندہ اپنی ذمہ داریوں کو انجام دینے اور بولی کے دستاویزات کی ضروریات کے مطابق اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں