مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے حریت پسند جاں بحق

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2021
وادی کشمیر کے پولیس چیف نے الزام عائد کیا ہے کہ حملے میں جیشِ محمد کے کارکنان  ملوث تھے— فائل فوٹو: رائٹرز
وادی کشمیر کے پولیس چیف نے الزام عائد کیا ہے کہ حملے میں جیشِ محمد کے کارکنان ملوث تھے— فائل فوٹو: رائٹرز

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج اور حریت پسندوں کے درمیان مسلح جھڑپ کے دوران کشمیری حریت پسند جاں بحق ہوگیا جس سے متنازع علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ صبح سویرے ضلع پونچھ کے علاقے سورن کوٹ میں بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں اور کشمیری حریت پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوئی، پولیس کو شک تھا کہ علاقے میں مسلح گروپ کے کارکنان چھپے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک کشمیری کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سیکیورٹی افسر نے بتایا کہ ’ہم نے ایک حریت پسند کو ہلاک کردیا ہے‘۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں اسی علاقے میں بھارتی فوج کے 9 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

مقامی پولیس نے بتایا کہ سری نگر میں ایک بس پر ہونے والے حملے میں زخمی ہونے والا اہلکار دم توڑ گیا، پولیس نے دعویٰ کیا کہ بس پر حملہ حریت پسندوں نے کیا تھا جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ، حملے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک

مبینہ طور پر جنگجوؤں نے سری نگر کے مضافاتی علاقے میں بس پر فائرنگ کی تھی جس میں 16 اہلکار زخمی ہوئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

وادی کشمیر کے پولیس سربراہ وجے کمار نے الزام عائد کیا کہ پیر کو ہونے والا حملہ جیشِ محمد کے کارکنان نے کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں