زمبابوے کے سابق صدر موگابے کیلئے بھاری مراعات کا اعلان

30 دسمبر 2017
موگابے کی زمبابوے میں 37 سال طویل حکمرانی کی—فائل/فوٹو:رائٹرز
موگابے کی زمبابوے میں 37 سال طویل حکمرانی کی—فائل/فوٹو:رائٹرز

زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے کوحکومت کی جانب سے رہائش، کاروں اور نجی ائر ٹریول، ہیلتھ انشورنس سمیت دیگر مراعات فراہم کی جائیں گی۔

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق زمبابوے کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے موگابے کو 6 اہلکاروں پرمشتمل سیکیورٹی گارڈ سمیت 20 افراد کا اسٹاف فراہم کیا جائے گا جن کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

یاد رہے کہ موگابے کو گزشتہ ماہ احتجاج اور فوج کی مداخلت کے بعد ایک معاہدے کے تحت اپنی طویل حکمرانی سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

زمبابوے کے 93 سالہ ممعر رہنما کے ساتھ طے پانے والے خفیہ معاہدے کی تفصیلات پہلی مرتبہ موجودہ صدر ایمرسن میننگاگوا کے ذریعے سامنے آگئی ہیں۔

معاہدے کے مطابق پنشن کی رقم کی تفصیلات تو واضح نہیں ہوئی ہیں لیکن ملک کے آئین کے مطابق سابق صدر کی پنشن موجودہ صدر کی تنخواہ کے برابر ہوگی۔

مقامی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ موگابے کو ممکنہ استعفے کے پیش نظر ایک کروڑ ڈالر ریٹائرمنٹ بونس ادا کی گئی تھیں جو معاہدے کا حصہ تھیں تاہم حکومت کی جانب سے ان دعووں کو مسترد کردیا گیا ہے۔

مزید پرھیں:زمبابوے:صدر رابرٹ موگابے کے 37 سالہ اقتدار کا اختتام

موگابے کے لیے اعلان کردہ نئے پیکیج میں مرسیڈیز بینز ایس 500 سیریز کی تین کاریں یا اسی معیار کی کاریں اور اسٹیشن ویگن اور پک اپ وین فراہم کی جائے گی جو ہر 5 سال بعد تبدیل ہوں گی۔

ان تمام گاڑیوں کے لیے ایندھن کا انتظام بھی حکومت کی جانب سے کیا جائے گا۔

موگابے اور ان کی اہلیہ کو سفارتی پاسپورٹس دیے جائیں گے اور دونوں میاں بیوی زمبابوے کے اندر ہوائی جہاز یا ریل کے چار فرسٹ کلاس سفر اور نجی طیارے میں ملک سے باہر چار مرتبہ جا سکیں گے۔

سابق صدر کو دارالحکومت ہرارے کے کسی بھی علاقے میں مکمل تزئین و آرائش کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ فراہم کی جائے گی جس کے ساتھ بلز اور انٹرٹینمنٹ الاؤنسز بھی شامل ہوں گے۔

حکومت کی جانب سے دی گئی مراعات میں موگابے اور ان کی اہلیہ کے علاوہ ان کے زیرکفالت افراد کو ہیلتھ انشورنس بھی دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رابرٹ موگابے 21 نومبر کو ان کی حکمراں جماعت کی جانب سے مواخذے کے اعلان کے بعد معاہدے کے تحت استعفیٰ دیا تھا جبکہ فوج پہلے ہی مداخلت کرکے اختیارات کو ہاتھ میں لیا تھا۔

موگابے کی جانب سے استعفے کے اعلان کے ساتھ ہی ان کے 37 سالہ طویل حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا تھا جس کے ساتھ ہی ان کے سابق نائب صدرایمرسن میننگاگوا کو متبادل صدر منتخب کیا تھا۔

93 سالہ رابرٹ موگابے اس وقت دنیا کے معمر ترین سربراہ ریاست تھے جن کے اقتدار کا خاتمہ 37 سال بعد ہو۔

رابرٹ موگابے نے 1980 میں زمبابوے کی برطانیہ سے آزادی کے بعد پہلے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ 1987 میں صدر بن گئے تھے اور انھیں زمبابوے کی آزادی کی صف اول کے رہنما کی حیثیت حاصل تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں