جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں 2 ہزار سے زائد نئے کورونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد شہر کے سارے نائٹ کلب بند کردیے گئے۔

دوسری جانب جرمنی کے مذبح خانے میں بڑی تعداد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: جس لیبارٹری میں ممکنہ طور پر کورونا بنا، اسے امریکا و کینیڈا نے فنڈز دیے، ر پورٹ

ادھر اٹلی میں اطالوی حکام پریشان ہیں کہ لوگ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سماجی فاصلہ قائم رکھنے سے گریزاں ہیں اور تقریبات میں شریک ہو رہے ہیں۔

معاشی سرگرمیوں کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خوف قائم ہے۔

امریکا سمیت دیگر وائرس سے متاثرہ ممالک معاشی سرگرمیوں کے ساتھ کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے کوشاں ہیں۔

بیلاروس میں کورونا وائرس کے ہزاروں کیسز منظر عام پر آنے کے باوجود لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ 1945 میں نازی جرمنی کی شکست کی سالگرہ کے موقع پر جشن منانے کے لیے گھروں سے نکل آئے۔

جنوبی کوریا میں جہاں نئے کیسز میں کمی کے بعد حکومت نے نرمی کا مظاہرہ کیا وہیں اب سیول میں ہزاروں نائٹ کلب، ہوسٹس بار اور ڈسکو بند کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد اٹلی سے زیادہ ہوگئی

حکام کی جانب سے مذکورہ اقدام نائٹ کلبوں میں وائرس سے متاثرہ لوگوں کے انکشاف کے بعد کیا گیا۔

سیول میں کورونا وائرس سے متاثرہ 29 سالہ شخص نے تین نائٹ کلبوں کا دورہ کیا تھا جس کے بعد حکام ان تمام دو ہزار افراد سے رابطے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ ان کا ٹیسٹ کرایا جا سکے۔

جرمنی کے ایک مذبح خانے میں 180 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 600 سے زائد کیسز سامنے آنے کے بعد وہاں مجموعی تعداد 1 ایک لاکھ 71 ہزار ہوگئی۔

علاوہ ازیں جرمنی میں 7 ہزار 532 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ یورپ کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ وہ وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے ’بہتر طور پر تیار نہیں تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں حزب اللہ پر پابندی کئی ماہ کے آپریشن کا نتیجہ ہے،اسرائیلی عہدیدار

امریکا میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

دنیا بھر میں وائرس سے 40 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں اور 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اٹلی میں میلان کے میئر جیوسپی سالا نے خبردار کیا کہ ’چند سر پھرے لوگ‘ شہر کی معاشی سرگرمیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور نوجوان سماجی فاصلے کے اصولوں کو نظرانداز کر رہے ہیں‘۔

دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں کویت نے اتوار سے 30 مئی تک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔

اسپین میں محکمہ صحت نے وائرس کی دوسری لہر کو سنبھالنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا۔

مزید پڑھیں: جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرنے والے درجنوں افراد گرفتار

تاہم اسپین کے کچھ علاقوں میں زیادہ تر دیہی علاقوں میں بارز اور ریسٹورنٹ کو 50 فیصد حصہ کھولنے کی اجازت ہوگی اور چرچ، تھیٹر اور میوزیم بھی محدود حاضری کے ساتھ دوبارہ کھولے جاسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں