لاہور: میو ہسپتال میں سیکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں آپریشن سے بزرگ خاتون جاں بحق

اپ ڈیٹ 07 جون 2021
سیکیورٹی گارڈ محمد وحید بٹ نے دو ہفتے قبل 80سالہ خاتون شمیمہ بیگم کی کمر کے زخم کی سرجری کی تھی— فوٹو: شٹراسٹاک
سیکیورٹی گارڈ محمد وحید بٹ نے دو ہفتے قبل 80سالہ خاتون شمیمہ بیگم کی کمر کے زخم کی سرجری کی تھی— فوٹو: شٹراسٹاک

لاہور کے میو ہسپتال میں سابق سیکیورٹی گارڈ نے ڈاکٹر کا روپ دھار کر ایک خاتون کی سرجری کر دی جس کے نتیجے میں خاتون کی موت ہو گئی۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق محمد وحید بٹ نے دو ہفتے قبل 80سالہ خاتون شمیمہ بیگم کی کمر کے زخم کی سرجری کی تھی اور اتوار کے روز خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

مزید پڑھیں: لاہور میو ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈ نے ضعیف مریضہ کا آپریشن کر دیا

ہسپتال کے انتظامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط بتایا کہ یہ ایک بڑا ہسپتال ہے، ہم ہر ڈاکٹر اور ہر کسی پر نظر نہیں رکھ سکتے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آپریشن تھیٹر میں بہروپیے نے کس قسم کی سرجری کی جہاں سرجری کے موقع پر ان کے ساتھ ایک اہل ٹیکنیشن بھی موجود تھا۔

ملک کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج کے لیے کچھ رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جہاں یہ ہسپتال اکثر صحت کی ناقص سہولیات کا شکار نظر آتے ہیں۔

متاثرہ خاتون شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے آپریشن اور گھر پر آ کر زخم کی مرہم پٹی کرنے کے لیے سیکیورٹی گارڈ محمد وحید بٹ کو رقم کی ادائیگی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کے 3 ہسپتالوں میں کورونا ویکسین ‘اسکینڈل‘ سامنے آگیا

لیکن جب خون بہنے کی وجہ سے تکلیف ناقابل برداشت ہو گئی تو اہل خانہ نے دوبارہ ہسپتال کا رخ کیا جہاں انہیں اپنے ساتھ ہوئے دھوکے کا علم ہوا۔

خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے رکھا جارہا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا ان کی موت اس تکلیف دہ سرجری وجہ سے واقع ہوئی یا وجہ کچھ اور تھی۔

لاہور پولیس کے ترجمان علی صفدر نے اے ایف پی کو بتایا سیکیورٹی گارڈ پر الزام عائد کیا گیا ہے اور وہ پولیس کی تحویل میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وحید بٹ نے ماضی میں بھی ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور کئی مرتبہ مریضوں کے گھر بھی جا چکے ہیں۔

میو ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ وحید بٹ کو دو سال قبل مریضوں سے پیسے لینے کی کوشش کرنے پر برطرف کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور: میو ہسپتال کی لفٹ میں پھنس کر 13 سالہ لڑکا جاں بحق

اس سے قبل مئی کے مہینے میں ایک شخص کو لاہور جنرل ہسپتال میں ڈاکٹر کا روپ دھارنے اور سرجیکل وارڈ میں مریضوں سے رقم لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سنہ 2016 میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ ایک خاتون نیورو سرجن بن کر 8 ماہ تک لاہور کے سروسز ہسپتال میں قابل ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر آپریشن کرتی رہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں