لاڑکانہ: بھٹو-کھوڑو زمین تنازع، 9 برس میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی

اپ ڈیٹ 08 اگست 2021
کچے کے علاقے کی 3ہزار 200 ایکٹر زمین کا تنازع 9 برس سے جاری ہے—فوٹو: اے ایف پی
کچے کے علاقے کی 3ہزار 200 ایکٹر زمین کا تنازع 9 برس سے جاری ہے—فوٹو: اے ایف پی

سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں گاؤں مٹھو کھوڑو میں رات گئے مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شہری قتل اور ان کی بزرگ والدہ زخمی ہوگئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کیٹی ممتاز پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مٹھو کھوڑو گاؤں میں مسلح افراد نے رات گئے گھر میں داخل کر فائرنگ کردی اور اس واقعے میں ایک شہری کی جان چلی گئی اور ان کی بزرگ والدہ زخمی ہوگئیں۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والی شہری کی شناخت 60 سالہ سبحان کھوڑو اور ان کی زخمی والدہ کی شریفہ خاتون کے نام سے ہوئی۔

کیٹی ممتاز میں پیش آنے والے واقعے کو کھوڑو اور بھٹو خاندان کے درمیان طویل عرصے سے جاری زمین کے تنازع سے منسلک کیا گیا، یہ تنازع کچے کے علاقے میں 3 ہزار 200 ایکٹر زمین سے جڑا ہوا ہے، اب تک 9 برس کے دوران 23 افراد قتل ہوچکے ہیں، جن میں 13 کھوڑو جبکہ 10 بھٹو قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیرپور: زمین کے تنازعے پر دو گروہوں میں تصادم، چار ہلاک

پولیس نے واقعے میں زخمی ہونے والی شریفہ خاتون کو چاندکا میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کردیا جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے جبکہ سبحان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے نوڈیرو ہسپتال منتقل کردی گئی تھی، بعدازاں لواحقین کے حوالے کردی گی۔

مقامی صحافیوں کو سبحان کے بیٹے عمران کھوڑو نے بتایا کہ کم از کم 10 مسلح افراد نے ان کے گھر پر دھاوا بولا اور اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے ان کے والد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور دادی شدید زخمی ہوگئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں