پاکستان حلال اتھارٹی کے لیے رولز منظور کر لیے گئے

30 اکتوبر 2021
اتھارٹی کا مقصد ’حلال‘ اشیائے خورونوش کے کاروبار و تجارت کو فروغ دینا ہے— فائل فوٹو: اے پی
اتھارٹی کا مقصد ’حلال‘ اشیائے خورونوش کے کاروبار و تجارت کو فروغ دینا ہے— فائل فوٹو: اے پی

وفاقی کابینہ نے 5 سال کی تاخیر کے بعد بالآخر پاکستان حلال ااتھارٹی (پی ایچ اے) کے لیے آپریشنل رولز کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ایچ اے کا قیام 2016 میں پارلیمانی ایکٹ کے ذریعے وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت کیا گیا ہے، اتھارٹی کا مقصد ’حلال‘ اشیائے خورونوش کے کاروبار و تجارت کو فروغ دینا اور کھانے کے قابل اور غیر خوردنی اشیا پر حلال کا مہر لگانا۔

اتھارٹی مقامی مارکیٹ اور برآمد کیے جانے والی اشیا کی نگرانی کی بھی ذمہ دار ہے۔

سینیٹر و وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے ایک پیغام میں کہا کہ اس پیش رفت سے پاکستان کو حلال کھانے کی وسیع بین الاقوامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’پی ایچ اے، ساڑھے 7 کھرب ڈالرز سے زائد کی حلال کھانے کی عالمی مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے‘۔

پی ایچ اے حکام نے تخمینہ لگایا ہے کہ عالمی حلال مارکیٹ دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کی ضروریات اور ترجیحات پر انحصار کرتی ہے جو طاقتور کمرشل ارینا کے طور پر ابھر رہی ہے۔

پی ایچ اے حلال مصنوعات، سروسز کے حوالے سے بین الاقوامی، علاقائی، قومی معیار، قوانین، قواعد اور پالیسیوں کی تعمیل کا ذمہ دار ہوگا۔

منظور شدہ سروس رولز کے ساتھ اتھارٹی کو تکنیکی عہدیداران اور روز مرہ کی کارروائی کے لیے عملہ رکھنے کی اجازت بھی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: متعدد درآمدی فوڈ آئٹمز میں حرام اجزا کا انکشاف

اتھارٹی پہلے ہی اسلامی ممالک سے تعاون بڑھا رہی ہے تاکہ اس شعبے میں تحقیق و ترقی کے حوالے سے سیکھ سکے۔

اتھارٹی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ پی ایچ اے نے آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کاروبار اور لیبارٹریز سمیت کھانے کی حلال صنعت سے منسلک اداروں کی صلاحیت بڑھانے کا میکانزم تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

اس عمل میں جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں کو بھی شامل کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں