پاکستان کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد اورنگزیب کو نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف کی فنانس ٹیم میں اعلیٰ عہدے کے لیے شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق 2 ذرائع نے اس پیش رفت کی تصدیق ایسے وقت میں کی ہے جب حکومت تازہ بیل آؤٹ ڈیل کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت بات چیت کرنے والی ہے۔

پاکستان کو اقتصادی بحران کا شکار اپنی 350 ارب ڈالر کی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے فوری طور پر ایک نئے آئی ایم ایف معاہدے کی ضرورت ہے۔

محمد اورنگزیب اس وقت ایچ بی ایل کے سی ای او ہیں، 2 ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محمد اورنگزیب کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے خزانہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے، ان میں سے ایک ذرائع کا تعلق وزارت خزانہ سے ہے جبکہ دوسرے ذرائع وہ ہیں جو اس حوالے سے بات چیت سے براہ راست باخبر ہیں۔

حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے، شہباز شریف کو حلف اٹھانے کے بعد اب کابینہ کا انتخاب کرنا ہے جس میں سب سے اہم فنانس ٹیم کا انتخاب ہے۔

اس حوالے سے مؤقف جاننے کے لیے مسلم لیگ (ن) اور ایچ بی ایل کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا، رابطہ کرنے پر ایچ بی ایل کے ترجمان نے بتایا کہ وہ اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ نے بھی وزیر اعظم کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ محمد اورگنزیب کو وزیر خزانہ کا عہدہ مل جائے گا تاہم اُن کے پاس پارلیمنٹ میں نشست نہیں ہے جوکہ باقاعدہ وزیر خزانہ بننے کے لیے قانون کے مطابق ضروری ہے۔

فی الوقت یہ واضح نہیں ہے کہ محمد اورنگزیب معاون خصوصی کے طور پر شہباز شریف کی معاونت کریں گے یا کوئی اور وزیر خزانہ کا اضافی قلمدان سنبھال رہا ہے۔

محمد اورنگزیب ایشیا میں واقع جے پی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک کے سی ای او کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں اور عالمی مارکیٹ کے ساتھ کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

آئی ایم ایف سے معاہدے کے علاوہ پاکستان کو اپنے قلیل مالیاتی ذخائر میں اضافے کے لیے غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی بھی ضرورت ہے جوکہ بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی معیشت کو سنبھالنے کے لیے اہم ہے۔

حلف اٹھانے کے بعد شہباز شریف نے فوری طور پر مالیاتی حکام اور مشیروں سے ملاقات کی اور انہیں ہدایت دی کہ وہ ایک توسیعی فنڈ سہولت کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کریں۔

حکومت کی انفارمیشن ٹیم کی جانب سے صحافیوں کو اجلاس کی شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محمد اورنگزیب اس اجلاس کا حصہ تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں