Dawnnews Television Logo

یاماہا کی نئی موٹر سائیکل: آرام دہ، خوبصورت اور خاص

مجھے اس موٹر سائیکل کی رائڈ، گرپ، پاور، اسٹائل اور آواز نے متاثر کیا۔
اپ ڈیٹ 24 مئ 2017 04:08pm

1990 میں پاکستان میں جاپانی موٹر سائیکلوں کے باقاعدہ استعمال کا آغاز ہوا۔ پاکستان میں نامور اور پائیدار موٹر سائیکل بنانے والی کمپنیوں میں یاماہا کا شمار بھی کیا جاتا ہے۔

2015 میں یاماہا نے پاکستان میں وائے بی آر 125 کے دو مختلف ماڈل مارکیٹ میں متعارف کروائے، دونوں نے نوجوانوں اور شہر میں رہنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے، مگر یاماہا کی پروڈکٹ لائن میں کچھ کمی تھی اور وہ تھی پاکستان کے عام عوام کے لیے ایک مناسب اور قدرے سادہ نظر آنے والی موٹر سائیکل، اور یاماہا نے اس سوال کا جواب وائے بی 125 زی کے ساتھ دیا ہے۔

یاماہا وائے بی 125 زی میں ہر وہ چیز موجود ہے جو کہ ایک عام 125 سی سی موٹر سائیکل میں موجود ہوتی ہے۔

وائے بی 125 زی کا فریم، انجن اور اس کی ساری ڈائمینشن وائے بی 125 جیسی ہے مگر وائے بی 125 کی باڈی بالکل مخلتف ہے۔ اس موٹرسائیکل کی ساخت کافی مضبوط بنائی گئی ہے۔

125 سی سی کا طاقتور انجن— تصویر حارث اعوان
125 سی سی کا طاقتور انجن— تصویر حارث اعوان

پاکستان کی عوام ہونڈا 125 سے بے حد متاثر تھی اور آج بھی ہے۔ یاماہا کی وائے بی 125 زی ایک آرام دہ، دلکش اور خوبصورت 125 سی سی موٹر سائیکل کی وہ سب خوبیاں رکھتی ہے جو ہونڈا 125 میں ناپید تھیں۔ سیلف اسٹارٹ، پیٹرول گیج اور آرام دہ سفر ان میں سے چند ہیں۔

یاماہا وائے بی 125 زی کی خصوصیات میں سب سے پہلی بات اس کا 125 سی سی اوور ہیڈ کیم شافٹ ہے، جو کرینک شافٹ بیلینس ٹیکنالوجی کی بدولت وائبریشن سے آزاد ہے۔ اس موٹر سائیکل کی رائیڈ کا مزہ سب سے منفرد محسوس ہوا۔ اس موٹر سائیکل میں پانچ گیئر ہیں جو کہ ریٹرن شفٹ ٹرانسمیشن میکینزم پر مشتمل ہیں۔

یہ موٹر سائیکل بیک وقت کک اور سیلف اسٹارٹ سے لیس ہے۔ ایک روشن ہیڈ لائٹ رات کے وقت سفر کرنے کو ایک مختلف اور پر لطف تجربہ بنا دیتی ہے۔

5 اسپیڈ گیئر باکس— تصویر حارث اعوان
5 اسپیڈ گیئر باکس— تصویر حارث اعوان

وائی بی 125 زی کی گیئر ٹرانسمیشن کافی سہل ہے۔ موٹر سائیکل 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار بہت جلدی حاصل کر لیتی ہے اور بغیر کسی مسئلے کے اس رفتار پر بھاگ سکتی ہے۔

اس موٹر سائیکل میں 13 لیٹر کا فیول ٹینک استعمال کیا گیا ہے جو ڈیزائن میں سادہ مگر خوبصورت ہے۔ سب سے اہم خصوصیت اس کی سیٹ ہے، آرام دہ اور چوڑی سیٹ کی بدولت سفر کرنا بے حد پر لطف بن جاتا ہے۔

وائے بی 125 زی کا رائیڈنگ اسٹائل آرام دہ ہے۔ خاص طور پر اگر کوئی دوسرا آپ کے ساتھ موٹر سائیکل پر ہم سفر بننا چاہے تو لمبی سیٹ کی وجہ سے دو افراد کا سفر آرام دہ ہو جاتا ہے۔

فیول ٹینک — تصویر حارث اعوان
فیول ٹینک — تصویر حارث اعوان

فٹ ریسٹ کافی بہتر، مضبوط اور مناسب جگہ پر لگائے گئے ہیں جو آپ کا سفر آسان بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اگرچہ عام رم اور ڈرم بریک استعمال کیے گئے ہیں مگر یہ ایک بار یہ ضرور کہوں گا کہ اس موٹر سائیکل کی رائیڈ کے دوران روڈ گریپ بہترین ہے۔

وائے بی 125 زی ایک عام آدمی کی سواری ثابت ہو رہی ہے، جو ایک اچھی ٹیکنالوجی کی حامل ایک آرام دہ، پائیدار، خوبصورت، شور نہ مچانے والی موٹر سائیکل پسند کرتا ہے۔

وائی بی 125 زی کا سائلینسر اتنی آواز نہیں پیدا کرتا جو سماعت پر معیوب گزرے بلکہ اس کی آواز کافی مختلف اور متناسب ہے.

کشادہ سیٹ— تصویر حارث اعوان
کشادہ سیٹ— تصویر حارث اعوان

اس میں جدید طرز کا بٹر فلائی کاربوریٹر استعمال کیا گیا ہے، جو نہ صرف بہتر پرفارمنس دیتا ہے، بلکہ فیول ایفی شینسی بھی بہت عمدہ دیتا ہے، ایک لیٹر میں 40 کلومیٹر تک کی مائلیج ریٹرن کرتا ہے جو کہ ایک 125 سی سی موٹر سائیکل کے لیے بہت زبردست اور حیران کن ہے۔

یاماہا بے شک ایک بڑا اور پرانا نام ہے مگر ابھی بھی یاماہا کو اپنے قدم جمانے کے لیے اسپیئر پارٹس اور ڈیلرشپ کا اپنا نیٹ ورک دور افتادہ علاقوں تک پھیلانے کی ضرورت ہے۔

ہر چند کہ وائی بی 125 زی ایک نئی اور پائیدار موٹر سائیکل ہے جو کہ آپ کو تنگ نہیں کرے گی مگر یاماہا کے پارٹس تک عام مارکیٹ میں کم رسائی اور اس کے ڈیلر شپ کی تعداد کم ہونا پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔

ڈرم بریک — تصویر حارث اعوان
ڈرم بریک — تصویر حارث اعوان

یاماہا کو اس ضمن میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک ٹرینڈ میکنیک ہی یاماہا کی جدید موٹر سائیکلوں کی ٹیوننگ کر سکتا ہے۔ یاماہا کو چاہیے کہ وہ ٹریننگ سینٹر بنائے جہاں پر عام میکنیک کو بھی ٹریننگ فراہم کی جائے۔

پاکستان میں موٹر سائیکل کا بہترین ہونا بہت اہم ہے مگر اس سے بھی زیادہ اہم اس کے اسپیئر پارٹس، میکنیک اور مارکیٹ ویلیو ہونا ضروری ہے۔ وائے بی 125 زی میں الائے رم اور ڈسک بریک کی جگہ عام اسپوک رم اور ڈرم بریک استعمال کی گئی ہے۔

اس موٹر سائیکل کی قیمت ایک لاکھ 16 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ میرے نزدیک اس موٹر سائیکل کی قیمت ایک لاکھ روپے تک ہونی چاہیے تھی تا کہ اس کی سیل میں اضافہ ہو اور یہ عام آدمی کی پہنچ میں آئے۔

روشن ہیڈ لیمپ— تصویر حارث اعوان
روشن ہیڈ لیمپ— تصویر حارث اعوان

میرا اور وائے بی 125 زی کا ساتھ تو بے حد زبردست رہا۔ مجھے اس موٹر سائیکل کی رائیڈ، گرپ، پاور، اسٹائل اور آواز نے متاثر کیا جبکہ اس کے پارٹس اور میکنیک کی کمی البتہ مصیبت بن سکتی ہے۔

اگر میں اپنی بات کو مکمل کرتے ہوئے یہ کہوں کہ وائے بی 125 زی ایک مناسب موٹر سائیکل ہے جو کہ خاص سے زیادہ عام آدمی کے لیے بنائی گئی ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ یاماہا اس کو عام آدمی کی قوت خرید میں لے کر آئے۔


لکھاری موٹرسائیکلوں کے جنون کی حد شوقین ہیں اور ہارس پاور نامی یوٹیوب چینل چلاتے ہیں۔