غزالہ جاوید قتل کیس: سابقہ شوہر کو 2 بار سزائے موت

شائع December 16, 2013

سوات: سوات کی مشہور گلوکارہ غزالہ جاوید قتل کیس کا فیصلہ سنادیا گیا ہے جہاں مقتول گلوکارہ کے سابق شوہر ملزم جہانگیر خان کو جرم ثابت ہونے پر دو بار سزائے موت اور 7کروڑروپے جرمانے کی سزاسنادی گئی۔

غزالہ جاوید اور ان کے والد جاوید کو 18جون 2012 کو پشاور میں قتل کیا گیا تھا، ان کے قتل کا مقدمہ تھانہ شاہ قبول پشاور میں فرحت جاوید کی مدعیت میں درج کی گیا تھا لیکن مقتولہ کی والدہ کی درخواست پر اس کیس کو سوات کی عدالت میں منتقل کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج سوات(دوم) محمد طارق پرویز بلوچ کی عدالت نے سوات کی مشہور گلوکارہ غزالہ جاوید اور اس کے باپ جاوید کے قتل میں ملوث غزالہ کے سابق شوہر جہانگیر خان پر جرم ثابت ہونے پر پیر کے روز فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو 2بار سزائے موت کی سزاسنادی۔

عدالت نے غزالہ جاوید کے قتل کے جرم میں مجرم کو 5کروڑ جبکہ مقتولہ کے والد جاوید کے قتل کے جرم میں 2 کروڑ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

اسی طرح غزالہ کی بہن فرحت جاوید کو زخمی کرنے کے جرم میں 10لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی گئی۔

مجرم جہانگیر خان نے غزالہ جاوید کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی لیکن بعد ازاں دونوں کے مابین اختلافات شروع ہوئے اور غزالہ جاوید نے اپنے شوہر سے عدالت کے ذریعے خلع لے لی تھی۔

اس کے بعد غزالہ جاوید اپنے والد کے ہمراہ قتل کی گئیں تو دہرے قتل کی کا الزام سابق شوہر جہانگیر خان پر لگا۔

مجرم کے وکیل محمد انعام یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو میں فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کو محض فائل ورک پر سزادی گئی ہے اور اب وہ اس فیصلے پر نظرثانی کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

فیصلے کے بعد مجرم کو دوبارہ پشاور جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025