شائع February 24, 2015 اپ ڈیٹ April 10, 2015

ایک طرف جہاں پاکستان کرکٹ ورلڈ کپ میں خراب پرفارم کر رہی ہے ، وہیں دوسری جانب، قومی بیس بال ٹیم نے ویسٹ ایشین کپ کا شاندار آغاز کیا ہے۔

دفاعی چیمپین پاکستان نے اسلام آباد میں کھیلے جا رہے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں عراق کو باآسانی 0-20 سے زیر کر لیا۔

پاکستان کی جانب سے سمیر زوار نے تین جبکہ عمر، وقاص اوراحسان بیگ نے دو ، دو رنز بنائے۔

پاکستان کے فضل الرحمان میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ تصاویر آن لائن/اے پی پی/ آئی این پی

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصدق حنیف نے بتایا کہ پاکستان چار مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکا ہے اور اس مرتبہ بھی کوئی وجہ نہیں کہ 'ہم دوبارہ نہ جیت سکیں'۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصدق حنیف نے بتایا کہ پاکستان چار مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکا ہے اور اس مرتبہ بھی کوئی وجہ نہیں کہ 'ہم دوبارہ نہ جیت سکیں'۔
پاکستان ہیڈ کوچ مصدق حنیف نے دعوی کیا کہ ان کی ٹیم آرام سے یہ ٹورنامنٹ اپنے نام کرنے کی اہل ہے۔
پاکستان ہیڈ کوچ مصدق حنیف نے دعوی کیا کہ ان کی ٹیم آرام سے یہ ٹورنامنٹ اپنے نام کرنے کی اہل ہے۔
ویسٹ ایشین چیمپین شپ کے 12ویں ایڈیشن میں پاکستان اور عراق کے علاوہ انڈیا   اور ایران بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ویسٹ ایشین چیمپین شپ کے 12ویں ایڈیشن میں پاکستان اور عراق کے علاوہ انڈیا اور ایران بھی حصہ لے رہے ہیں۔
اس سے پہلے،وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے ٹورنامنٹ کا افتتاح کرتے ہوئے  ٹیموں کو گرم جوشی سے خوش آمدید کہا۔
اس سے پہلے،وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے ٹورنامنٹ کا افتتاح کرتے ہوئے ٹیموں کو گرم جوشی سے خوش آمدید کہا۔
وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ اس ایونٹ سے ملک میں عالمی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ اس ایونٹ سے ملک میں عالمی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان اور عراق کے درمیان میچ کا ایک منظر۔
پاکستان اور عراق کے درمیان میچ کا ایک منظر۔
عراق کا ایک کھلاڑی ایکشن میں۔
عراق کا ایک کھلاڑی ایکشن میں۔

پاکستان فیڈریشن بیس بال اور انٹرنیشنل ایمپائر چن بین شون نے ٹیم میں کچھ پاکستانی کھلاڑی شامل کرنے پر افغانستان کو ایونٹ میں حصہ لینے سے روک دیا

پی ایف بی کے صدر سید خاور شاہ کے مطابق:افغانستان ٹیم میں کچھ پاکستانی کھلاڑی بھی شامل تھے جس کی وجہ سے ہم نے انہیں ایونٹ میں شرکت سے روک دیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے افغان ٹیم میں موجود پاکستانی کھلاڑیوں کی تعداد بتانے سے انکار کر دیا ۔

تاہم، افغان ٹیم کی مینیجر ڈاکٹر نصیر نے ڈان کو بتایا کہ سکواڈ میں تین پاکستانی کھلاڑی شامل تھے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ماضی میں اسی ٹیم کو پاکستان میں ہونے والے عالمی ایونٹس میں کھیلنے دیا گیا،' لیکن اس بار ہمیں روکا گیا جو نا انصافی ہے'۔