صوبہ سندھ میں شدید گرمی کی لہر پڑنے کے بعد تقریباً 650 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اس صورتحال میں تمام شہریوں کا اب بس ایک ہی سوال ہے کہ اس گرمی سے کیسے بچا جائے گا؟

شدید گرمی کے باعث لوگ مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور حالت زیادہ خراب ہونے کی صورت میں موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

اس کی علامات میں بے ہوش ہونا، شدید سر درد، چکر آنا، پسینے کا کم آنا، متلی اور الٹی کا آنا شامل ہیں۔

لو لگنے یا گرمی کے باعث چڑھنے والے بخار سے بہت سے طریقوں سے بچا جاسکتا ہے۔

ان طریقوں میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا، کیفین اور چینی جیسی اشیا کا کم سے کم استعمال، دن میں زیادہ سے زیادہ نہانا، ہلکے رنگ کے کپڑے پہننا، سحری اور افطار کے دوران تیل سے بنی چیزوں سے پرہیز کرنا، سر کو ڈھانپ کر رکھنا اور ہمیشہ پیروں میں چپل پہنے رکھنا شامل ہیں۔

متعدد ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ علاج سے بہتر احتیاط ہے، آغا خان یونیورسٹی اور ہسپتال کے ڈاکٹر باقر کا کہنا تھا کہ اپنی سحری اور افطار میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا بہتر ہے۔ چائے اور کافی سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ روزے کے دوران گھر میں رہنا بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دن میں باہر کا درجہ حرارت تقریباً 42 سینٹی گریٹ ہوتا ہے جبکہ ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریٹ ہے جس کے باعث ہمارا جسم بے انتہا گرمی برداشت نہیں کر پاتا۔

ہسپتال میں جانے کے بجائے گھر بیٹھے مندرجہ ذیل طریقوں سے علامات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور ان سے بچنے کے طریقوں پر عمل کیا جا سکتا ہے۔

چند مفید مشورے

اگر آپ کو لو لگی ہے تو فوری اپنا روزہ توڑ دیں اور پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ ایسے موقع پر لیموں بھی نہایت مفید غذا ثابت ہوتی ہے۔

فوری نہا لیں اور اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پنکھے کے پاس بیٹھ جائیں۔

تیز بخار ہونے کی صورت میں اپنے جسم کے متعدد حصوں میں برف لگائیں۔

لو لگنے کے باعث چڑھے ہوئے بخار میں کسی قسم کی ادویہ سے پرہیز کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں