ہر دور کی 15 سب سے بہترین فلمیں

ہر دور کی 15 سب سے بہترین فلمیں


کچھ فلمیں ایک بار بھی پوری نہیں دیکھی جاتیں اور کچھ ایسی ہوتی ہیں جن کو بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے مگر بہترین وہ ہے جس کا سحر کبھی نہ اترے۔

تو ایسی ہی فلموں کو ہر دور کی سب سے بہترین فلمیں قرار دیا جاتا ہے اور فلموں کے حوالے مشہور صف اول کی ویب سائٹ آئی ایم بی ڈی نے ہر دور کی سب سے بہترین فلموں کی ایک فہرست کچھ عرصے قبل مرتب کی تھی۔

ہم نے ان میں سے چند ایک کو منتخب کیا ہے جو ہوسکتا ہے آپ کی بھی پسندیدہ ترین فلموں میں سے ایک ہو۔

اس ویب سائٹ کے مطابق یہ فہرست فلموں کی کامیابی (ایوارڈز اور نامزدگیاں)، مقبولیت اور ڈائریکشن سمیت اسکرپٹ کی حقیقی عظمت کو پیش نظر رکھ کر مرتب کی گئی ہے۔

گاڈ فادر

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

دی گاڈ فادر ماریو پیوزو کے اسی نام کے ناول کی عکسبندی ہے جسے 1972 میں ڈائریکٹر فرانسس فورڈ کوپپولا اور مارلن برانڈو، ال پچینو اور جیز سان جیسے اداکاروں نے کلاسیک فلموں میں شامل کروا دیا، اطالوی مافیا کی امریکا میں سرگرمیوں پر مبنی یہ فلم اب بھی دیکھنے والوں کو مسحور کردیتی ہے، جسے ہر دور کی سب سے بہترین فلم قرار دیا گیا ہے جس نے تین آسکرز اپنے نام کیے جبکہ اسے مجموعی طور پر گیارہ شعبوں کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

دی شاشنک ریڈیمپشن

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

ٹم رابسن اور مورگن فری مین کی یہ دلچسپ و کلاسیک فلم جس میں کئی برسوں سے قید دو قیدی اپنی جیل کو ایسے بدل دیتے ہیں کہ وہ غیرمعمولی اور دنیا سے باہر کی جیل محسوس ہونے لگتی ہے۔ 1994 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو فرینک ڈارابونٹ نے ڈائریکٹ کیا اور یہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے، یہ ایسی فلم ہے جسے جب بھی دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں۔

شنڈلرز لسٹ

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

1993 کی یہ فلم پولینڈ میں دوسری جنگ عظیم کے دوران پیش آنے والے واقعات پر مبنی ہے۔ آسکر شنڈلر نامی شخص کو جرمنی کے ہاتھوں یہودیوں کو سزائے موت دیئے جانے پر ورک فورس کے حوالے سے فکر مند ہوجاتا ہے اور اس حوالے سے اقدامات کرتا ہے۔ یہ فلم اسٹیون اسپلبرگ نے ڈائریکٹ کی اور اس فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

ریگنگ بل

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

رابرٹ ڈی نیرو کی شاندار اداکاری سے سجی باکسنگ رنگ کے گرد گھومتی اس فلم میں خود کو تباہی کے راستے پر چلاتے باکسر کے زندگی کے سفر کو دکھایا گیا ہے۔ تشدد اور غصہ اسے رنگ میں تو اوپر لے جاتا ہے مگر باہر اس کی زندگی تباہ ہوکر رہ جاتی ہے۔ اس فلم کی ریلیز کے موقع پر مناسب تشہیر نہیں کی گئی جس کے باعث باکس آفس پر اسے بہت زیادہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی مگر ناقدین نے اسے بہت سراہا اور یہی وجہ ہے کہ یہ ہر دور کی چوتھی بہترین فلم قرار پائی ہے۔

کاسا بلانکا

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں بننے والی یہ فلم ایک امریکی شخص کی زندگی پر مبنی ہے جو اپنی سابقہ محبوبہ سے ملاقات کرتا ہے اور اس کی زندگی میں پیچیدگیاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ 1942 کی اس فلم کو ہولی وڈ میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے اور اب بھی اس کی مقبولیت میں کمی نہیں آسکی ہے۔

ون فلیو اوور دی ککوز نیسٹ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

1975 کی یہ فلم ایک نفسیاتی مرکز کے حوالے سے ہے جہاں ایک باغی مریض اپنے ساتھی مریضوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرنے والی ہیڈ نرس کا سامنا کرتا ہے۔ اس نے پانچ آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے اور آئی ایم بی ڈی نے اسے فہرست میں چھٹے نمبر پر رکھا ہے۔

گون ود دی ونڈ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

1939 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو سب سے زیادہ کمانے کا اعزاز بھی حاصل ہے اگر اس دور کی آمدنی کو موجودہ عہد میں ڈالرز کی شرح سے دیکھا جائے تو، امریکی خانہ جنگی کے دوران ایک جوڑے کی اس رومانوی فلم کو ہر دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے جس کی ہدایات وکٹر فلیمنگ نے دیں جبکہ اس کے اسٹارز میں کلارک گیبل اور دیگر شامل تھے۔ یہ فلم بھی مارگریٹ مچل کے پلٹرز ایوارڈ یافتہ ناول گون ود دی ونڈ پر مبنی تھی اور اس فہرست میں یہ 7 ویں نمبر پر موجود ہے۔

سیٹزن کین

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

1941 کی اس فلم کو بھی کلاسیک کا درجہ حاصل ہے جو درحقیقت ایک تھرلر ہے۔ پبلشنگ ٹائیکون کی موت کے بعد صحافی آخری الفاظ کے مطلب کو کھوجنے نکلتے ہیں تو انہیں کافی دلچسپ حالات کا سامنا ہوتا ہے۔ اس فلم کو اورسن ویلز نے ڈائریکٹ کرنے کے ساتھ ساتھ خود مرکزی کردار بھی ادا کیا۔

دی وزارڈ آف آز

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

یہ فلم فرینک بیوم کے ناول پر مبنی تھی اور 1939 میں ریلیز ہوئی تاہم اسکا جادو آج بھی دیکھنے والوںپر طاری ہے، یعنی اس لڑکی کی کہانی جو ایک جادوئی سرزمین پر پہنچ جاجتی ہے اور وہاں سے واپس آنے کی کوشش کرتی ہے، اسے وکٹر فلیمنگ اور جارج کیکور نے ڈائریکٹ کیا جبکہ جوڈی گارلینڈ، فرینک مورگن اور دیگر اس کی کاسٹ کاحصہ تھے۔ یہ اس فہرست میں 9 ویں نمبر پر موجود ہے۔

لارنس آف عریبیہ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

لیفٹیننٹ کرنل تھامس ایڈورڈ لارنس جنہیں پیشہ ورانہ طور پر ٹی ای لارنس کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، برطانوی افواج کے ایک معروف افسر تھے ۔عربوں میں قوم پرستی کے جذبات جگا کر انہیں ترکوں کے خلاف متحد کرنے کے باعث انہیں "لارنس آف عربیہ" بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی شخصیت پر ہی یہ فلم تیار کی گئی جو ہر دور کی 10 ویں بہترین فلم قرار دی گئی ہے اور اسے ایک کلاسیک کا بھی درجہ حاصل ہے۔

سن سیٹ بلیواڈ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

1950 کی یہ فلم ایک ناکام اسکرین رائٹر کی زندگی پر ہے جو خاموش فلموں کی ایک سابق اسٹار پر اسکرین پلے لکھ رہا ہوتا ہے جس کے بعد کہانی دلچسپ انداز سے آگے بڑھتی ہے۔ اس فلم کو گیارہ آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا اور تین اپنے نام بھی کیے اور اسے اکثر امریکن سینما کی عظیم ترین فلموں میں سے ایک بھی سمجھا جاتا ہے۔

سائیکو

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

تھرلر فلموں کو پسند کرنے والا کون فرد ہوگا جس نے اس فلم کو نہ دیکھا ہو۔ الفریڈ ہچکاک کی ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم کو سب سے بہترین تھرلر فلم بھی کہا جاتا ہے جو ایک مسٹری کے اوپر گھومتی ہے جس کے کچھ مناظر کو اب تک فراموش نہیں کیا جاسکا ہے اور اس فہرست میں اس کے حصے میں 12 واں نمبر آیا ہے۔

دی گاڈ فادر ٹو

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس فلم میں پہلے حصے کے مرکزی کردار یعنی گاڈ فادر کی ابتدائی زندگی کا کچھ حصہ پیش کیا گیا ہے جبکہ اس کے جانشین اور بیٹے مائیکل کی کرایم سینڈیکٹ پر گرفت بھی مضبوط ہوتی دکھائی گئی ہے جو نیویارک سے نویڈا کے ایک قصبے میں سرگرمیوں کو بڑھا دیتا ہے۔ اس فلم نے چھ آسکر ایوارڈ جیتے اور باکس آفس میں بھی تہلکہ مچانے میں کامیاب رہی۔

آن دی واٹر فرنٹ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

ایک سابق فائٹر جب ملاح بنا تو اسے کرپٹ یونین سربراہان کا سامنا ہوا جس کے خلاف وہ اٹھ کھڑا ہوا اور یہ جدوجہد دیکھنے والوں کو اتنی پسند آئی کہ اسے کلاسیک کا درجہ دلوا دیا جبکہ آٹھ آسکر ایوارڈز بھی لے اڑی۔ اسی وجہ سے یہ ہر دور کی بہترین فلموں کی اس فہرست میں 14 ویں نمبر پر ہے۔

ورٹیگو

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

الفریڈ ہچکاک کی ایک اور مسٹری فلم جس میں سان فرانسسکو کے ایک ریٹائر ڈیٹیکو کو اپنے ایک پرانے دوست کی بیوی کی عجیب سرگرمیوں کی تفتیش کے دوران مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ اسے بھی کلاسیک کا درجہ حاصل ہے جبکہ مسٹری فلموں کے شائقین کی نظر میں تو یہ ہر دور کی سب سے بہترین فلم ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔