• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
شائع February 18, 2016

قدرت کی غضبناک طاقت کا اظہار کرتیں لہریں


پانی کی لہروں کو دیکھ اکثر سکون کا احساس ہوتا ہے، اب کسی سمندر کا ساحل ہو یا دریا کا کنارہ پانی کی یہ حرکت دل و دماغ کو مسرت بخشتی ہے۔

مگر قدرت جب برہم ہوتی ہے تو یہی سکون بخشنے والی سمندری یا دریائی لہریں قیامت برپا کردیتی ہیں۔

اس تصویری پیکج آپ قیامت ڈھاتی بہت بڑی لہروں کی طاقت کا عکس دیکھیں گے جو لمحوں میں بہت کچھ تباہ کردیتی ہیں اور ساتھ میں یہ وضاحت بھی کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

بیشتر لہریں ہوا کی طاقت سے زور پکڑتی ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

15 فروری 2014 اس کی تصویر میں بڑی طاقتور لہریں جنوبی انگلینڈ کے سیکسز کے علاقے میں ایک لائٹ ہاﺅس سے ٹکرا رہی ہیں۔

تو جب ہوا بہت زور و شور سے چلتی جیسے سمندر طوفان کے دوران تو لہروں کی طاقت اور حجم بڑھتا چلا جاتا ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

15 دسمبر 2011 کی اس تصویر میں جنوبی انگلینڈ میں عظیم الجثہ لہریں ایک عمارت سے ٹکرا رہی ہیں۔

مگر ہوا اور پانی ہی صرف لہریں بنانے والے عناصر نہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

ایک خاتون جنوبی انگلینڈ میں ایک مقام پر بڑی لہروں کو دیکھ رہی ہے۔

بڑی لہریں بشمول سونامی زلزلے، لینڈ سلائیڈز یا دیگر بڑی چیزوں جیسے برفانی تودے کا اچانک پانی میں تحلیل ہونے کے باعث بھی پیدا ہوتی ہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

گیارہ جنوری 2011 کی یہ تصویر فرانس کے ایک مقام پر لی گئی۔

سونامی طوفان تین فٹ سے سو فٹ بلند بڑی لہریں پیدا کرسکتا ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

فرانس کے ایک مقام پر لہر ایک سمندری بندرگاہ کو تحفظ دینے کے لیے قائم کی گئی حفاظتی دیوار سے ٹکرا رہی ہے۔

اب تک ریکارڈ ہونے والی سب سے بلند لہر سو فٹ لمبی تھی اور یہ 1958 میں الاسکا کے لیٹویا بے سے ٹکرائی تھی

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

شمالی اسپین میں ایک جگہ سے یہ طوفانی لہریں ٹکرا کر دیکھنے والوں کو خوفزدہ کررہی ہیں۔

مگر اوسطاً ہر سال دنیا بھر میں دو سونامی لہریں یا طوفان ہی پیدا ہوتے ہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چار نومبر 2013 یہ تصویر شمالی فرانس کے ایک علاقے وائمریوکس کی ہے جہاں سمندری لہروں کا غضب دیکھنے والا ہے۔

دنیا بھر میں 1981 سے 2010 کے دوران اوسطاً 28.6 سمندری طوفان آئے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

تین مارچ 2012 کی اس تصویر میں کریمیا میں آنے والے سمندری طوفان کے دوران بچے خود کو بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔

شمالی اوقیانوس میں ہر سال اوسطاً 12 جبکہ مشرقی پیسیفک میں 16 سمندری طوفان دیکھنے میں آتے ہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاپ کی سی وال پر دو لوگ لگ بھگ تیس فٹ بلند لہروں میں پھنس گئے تھے جنھیں بمشکل بچایا گیا۔

کچھ لہریں مختلف بھی ہوتی ہیں جیسے ناردرن ہیمپشائر میں پانی کلاس وائز گردش کرتا ہے جبکہ جنوب میں یہ اینٹی کلاک وائز حرکت کرتا ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

دسمبر 2011 کو چنئی، ہندوستان میں سمندری طوفان کے دوران ایک شخص بلند لہروں کے درمیان پھنس گیا تھا۔

جب کسی طوفان کے دوران لہریں مختلف سمتوں کی جانب حرکت کرتی ہیں تو بعض اوقات عظیم الجثہ لہر بھی پیدا کرتی ہیں جس کی اونچائی توقعات سے زیادہ اوپر پہنچ جاتی ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چین میں گزشتہ سال جولائی میں لی جانے والی اس تصویر میں سیاح ایک سمندری طوفان گزر جانے کے بعد ایک پبھری ہوئی لہر کی زد میں آگئے تھے۔

چاند کا اتار چڑھاﺅ بھی لہروں کے حجم پر اثرانداز ہوتا ہے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چین کے ایک دریا میں اچانک پیدا ہونے والی سیلابی لہر نے لوگوں کو دہشت زدہ کردیا۔

جب پورا چاند ہوتا ہے تو بلند و بالا لہریں پیدا ہوتی ہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

تین سال پرانی اس تصویر میں ایک طوفانی لہر کو دیکھ کر سرحدی فوجی تحفظ کے لیے بھاگ رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پورے چاند کے ایام میں بڑے سمندری طوفان زیادہ بدترین ثابت ہوتے ہیں

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

بائیس ستمبر 2013 کو ایک سمندری طوفان سے قبل پیدا ہونے والی لہروں کی تصاویر لوگ اتارنے میں مصروف ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

solani Feb 19, 2016 01:28am
Khuda ki taqat ke samne insan ki taqat kuch bhi nahi hai. Wo chahe ek palak me duniya khatm kar de, lekin wo Rehman hai is lea ham bache hue hai.
Ahmed Feb 19, 2016 01:39pm
Graet