گڑیاؤں کے قصبے جانا پسند کریں گے؟
گڑیاﺅں کا قصبہ: جانا پسند کریں گے؟
کیا آپ نے اینابیل، چائلڈ پلے یا ایسی ہی دیگر ہولی وڈ ہارر فلموں کو دیکھا اور ان سے خوفزدہ ہوئے؟ اگر ہاں تو جاپان کا ایک قصبہ آپ کی نیندیں اڑا دے گا۔
ناگورو جاپان کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جہاں کی مجموعی آبادی کا ساٹھ سے ستر فیصد حصہ قد آدم گڑیاﺅں یا ڈولز پر مبنی ہے۔
درحقیقت یہ 66 سالہ تسیکیمی ایناو کا کمال ہے جنھوں نے اس قصبے کے ہر گوشے اور مقام پر ان بڑی بڑی ڈولز کو لگا دیا ہے۔
اس قصبے میں مجموعی طور 115 ڈولز مختلف حلیوں اور مقامات پر موجود ہیں جو دور سے دیکھنے پر انسان ہی لگتی ہیں اور قریب جانے پر حقیقت معلوم ہوتی ہے۔
ان میں سے کچھ کھیتوں میں کام کرتی ہوئی نظر آتی ہیں، کچھ بس اسٹاپ پر انتظار جبکہ متعدد اسکول کے کلاس روم میں پڑھتی بھی نظر آجائیں گی۔
تسیکیمی ایناو کے اس کمال کی وجہ سے اس قصبے کو 'پتلوں کا گاﺅں' بھی کہا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قصبے میں زندہ انسانوں کی تعداد صرف 35 ہے جس میں سے بھی بیشتر معمر ہیں اور یہ کافی ویران محسوس ہوتا تھا جسے دور کرنے کے لیے تسیکیمی ایناو نے ان ڈولز کی تیاری شروع کی۔
وہ 2002 سے ان گڑیاﺅں کو کپڑوں او اخبارات کی مدد سے بنا رہی ہیں۔
وہ خود بتاتی ہیں کہ انہوں نے پہلا پتلا اپنے مرحوم والد کو خراج تحسین اور پرندوں کو ڈرانے کے لیے بنایا تھا، مگر ایک دہائی سے زائد عرصے بعد ان پتلوں کو روزمرہ کی زندگی کی شکل میں ڈھال دیا گیا ہے۔
یہاں کے اسکول میں آخری بار طالبعلم 2012 میں فارغ التحصیل ہوگئے تھے جس کے بعد سے اب وہاں صرف یہ ڈولز ہی براجمان نظر آتی ہیں۔
تبصرے (0) بند ہیں