ڈیرہ غازی خان: صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں ایک نام نہاد روحانی عامل نے مبینہ طور پر 'جنات نکالنے' کے عمل کے دوران ایک خاتون پر شدید تشدد کرتے ہوئے انھیں الٹا کر آگ لگادی، جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق ہوگئیں۔

ڈیری غازی خان کی بی ڈویژن پولیس نے خاتون کے شوہر کی مدعیت میں عامل اور ان کے اسسٹنٹ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کے مطابق سجاد آباد کی رہائشی 31 سالہ ثریا بی بی کو عامل امان اللہ درخان کے پاس جنات نکالنے کے لیے لایا گیا۔

خاتون کے اہلخانہ کے مطابق ان پر برے اثرات کا سایہ تھا۔

مزید پڑھیں:جعلی عامل نے 60 سالہ شخص کو زندہ جلا دیا

پولیس کے مطابق عمل کے دوران عامل نے مبینہ طور پر خاتون پر شدید تشدد کیا اور انھیں الٹا لٹکا دیا، بعدازاں ان پر قابض 'برے اثرات' نکالنے کے لیے انھیں آگ لگا دی۔

خاتون کو غازی خان میڈیکل کالج کے ٹیچنگ ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگئیں۔

پولیس نے عامل امان اللہ درخان اور ان کے اسسٹنٹ حمید موہانا کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 302/34 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں:جعلی پیر کے کہنے پر ماں نے بچے کو پھانسی دے دی

ایسا ہی ایک واقعہ گذشتہ برس مارچ میں بھی پیش آیا تھا جب گجرانوالہ میں ایک جعلی عامل نے 'جنات نکالنے' کے عمل کے دوران مبینہ طور پر ایک شخص کو زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا۔

گذشتہ برس ہی فروری میں شیخو پورہ میں ایک خاتون نے جعلی پیر کے کہنے پر اپنے 11 سالہ بیٹے کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں