پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کے غازی خان میڈیکل کالج کے ٹیچنگ ہسپتال میں داخل نہ کیے جانے پر خاتون نے سڑک پر بچی کو جنم دے دیا۔

خاتون کے شوہر صفدر نے الزام عائد کیا کہ ہسپتال انتظامیہ نے ان کی حاملہ بیوی کو مبینہ طور پر داخلہ دینے سے انکار کردیا تھا۔

گاؤں شیرو کے رہائشی صفدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی حاملہ بیوی تسلیم کو بچے کو جنم دینے کے لیے ہسپتال کے گائناکولوجی وارڈ لے کر آئے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وارڈ کی انتظامیہ نے تسلیم کو داخلہ دینے سے انکار کیا اور نجی کلینک جانے کا کہا۔

داخلہ دینے سے انکار پر تسلیم کو ہسپتال کے باہر سڑک پر بچی کو جنم دینا پڑا۔

رابطہ کرنے پر ہسپتال کے قائم مقام میڈیل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید گل حسان نے کہا کہ معاملے کی سچائی تک پہنچنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب آن ڈیوٹی ڈاکٹر افضل کھوکھر ہسپتال پر خاتون کو داخلہ نہ دینے کے الزام سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ خاتون لیبر وارڈ میں آئیں لیکن پھر انہیں الٹراساؤنڈ اسکین کے لیے کہیں اور لے جایا گیا۔

یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ ہسپتال کے پاس اپنی الٹراساؤنڈ مشین موجود ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں