ٹائم ٹریول پر بننے والی 11 بہترین فلمیں

ٹائم ٹریول پر بننے والی 11 بہترین فلمیں



وقت میں مستقبل یا ماضی کا سفر کرنا انسان کا برسوں پرانا خواب ہے جس پر سائنسدانوں کی جانب سے اکثر تحقیق کی جاتی ہے۔

تاہم فلموں کی حد تک تو انسانوں نے اس خواب کی تعبیر پالی ہے اور پردہ اسکرین پر ٹائم ٹریول کو دکھایا گیا ہے۔

ایسی متعدد فلمیں ہیں مگر بہت کم ہیں جنھیں بہترین قرار دیا جاسکتا ہے۔

ایسی ہی چند فلموں کے بارے میں جانیں جو دیکھنے والوں کی دلچسپی شروع سے آخر تک برقرار رکھتی ہیں۔

لوپر (2012)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

یہ ایکشن فلم ٹائم ٹریول کے خیال پر مبنی تھرلر ہے جو دیکھنے والوں کے ذہنوں کو الجھا کر رکھ دیتی ہے کہ کیا اگر آپ کو کسی گدار کو روکنا ہو تو کیا آپ روکیں گے؟ اور اس وقت کیا ہو جب آپ ولن ہو؟ اس فلم میں بروس ولز اور جوزف گورڈن نے ایک ہی قاتل کا کردار مختلف عہدوں میں نبھایا ہے۔ یہ فلم اس وقت دلچسپ ہوجاتی ہے جب ان دونوں کی ملاقات غیرمتوقع طور پر وقت کے ایک سفر کے دوران ہوجاتی ہے۔

اباﺅٹ ٹائم (2013)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جس کو جوانی میں علم ہوتا ہے کہ اسے ورثے میں ایک صلاحیت ملی ہے اور وہ ہے ٹائم ٹریول کی، وہ ماضی میں جاسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں اسے ماضی کی محبوبہ سے تعلق بحال کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مگر ماضی کو بدلنے کی کوشش کے نتیجے میں اسے مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، یہاں تک کہ اسے شکست کے لیے تیار ہونا پڑتا ہے یا واپس جانے واحد حل بچتا ہے۔

ٹوائیلو منکی (1995)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ ایک تصوراتی کہانی پر مبنی فلم ہے جس میں مستقبل کی ایسی دنیا کا نقشہ پیش کیا گیا ہے جو کہ ایک پراسرار بیماری کے نتیجے میں تباہ ہوجاتی ہے، جس پر ایک قیدی کو ٹائم ٹریول کے ذریعے ماضی میں بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ انسان کے بنائے ہوئے وائرس کے بارے میں معلومات اکھٹا کرسکے، یہ ایک دلچسپ اور مسٹری فلم ہے جو آپ کو ضرور پسند آئے گی۔

دی ٹرمینیٹر(1984)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

اس سائنس فکشن کلاسیک فلم نے آرنلڈ شوازینگر کو اسٹار بنا دیا ہے، جس میں انہوں نے ٹائم ٹریول کرکے ماضی میں آنے والے ایک روبوٹ قاتل کا کردار ادا کیا، جس کا مقصد مستقبل کے ایک باغی کو قتل کرنا ہوتا ہے، اسی فلم میں اس باغی کو بھی ماضی کا سفر کرکے اپنے بچے کی ماں کو بچانا ہوتا ہے۔

سم وئیر ان ٹائم (1980)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ ایک رومانوی فلم ہے جس میں ایک اداکارہ اور رائٹر ایک ہوٹل میں ٹائم ٹریول کرکے ملتے ہیں۔ رائٹر مستقبل کا ایک آدمی ہے جو ماضی کی اداکارہ میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس کے لیے وہ ٹائم ٹریول پر تحقیق کرتا ہے، تاکہ اپنی پسندیدہ اداکارہ سے ملاقات کرسکے۔

سورس کوڈ (2011)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

جب آپ اس فلم کو دیکھنا شروع کرتے ہیں تو یہ فوری طور پر واضح ہوجاتا ہے کہ یہ انتہائی منفرد کہانی پر مشتمل ہے جو کہ بالکل ہی تصوراتی دنیا کو پیش کرتی ہے، جس میں نہ صرف حال اور ماضی کے واقعات کو دکھایا جاتا ہے بلکہ اس کا اختتام بھی انتہائی انوکھا ہے جو لوگوں کو اپنی نشست سے ہلنے نہیں دیتا۔ ایک شخص کا ٹائم ٹریول کرکے دھماکے کو روکنے کی کوشش آخر تک سسپنس برقرار رکھتی ہے۔

ڈیجا وو (2006)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ فلم ایک پولیس افسر کے گرد گھومتی ہے جو ایک دہشتگرد حملے کی تحقیقات نئی سیٹلائیٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے کررہا ہوتا ہے، جس میں ماضی کے واقعات کو دیکھا جاتا ہے۔ مگر پھر وہ اس حملے میں ہلاک ہونے والی ایک خاتون کو بچانے کے لیے ماضی میں جاتا ہے۔ یہ فلم بھی ذہن گھما دینے والی ہے کیونکہ ماضی کو بدلنے کے ساتھ وہ پولیس افسر اپنی زندگی بچانے کی جدوجہد کرتا ہے۔

دی لیک ہاﺅس (2006)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ ٹائم ٹریول فلم ایک جادوئی میل باکس کے گرد گھومتی ہے جس کے ذریعے 2 گھروں کے مالکان ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں، خاص بات یہ ہے کہ ان میں سے ایک ماضی جبکہ دوسرا مستقبل میں رہتا ہے۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے ملنے کے خواہشمند ہوتے ہیں اور اس طرح محبت کی کہانی جنم لیتی ہے۔ یہ خوبصورت فلم دیکھنے والوں کے دلوں کو پگھلا دیتی ہے۔

انٹرسٹیلر (2014)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

کرسٹوفر نولان کی خلائی سفر پر مبنی اس فلم کو بھی زبردست قرار دیا جاسکتا ہے۔ جس میں خوراک کی کمی سے انسانی نسل کی بقاءکو لاحق خطرے سے بچنے کے لیے کائنات میں ایک نئے گھر کی تلاش کو دکھایا گیا ہے۔ بلیک ہول میں ان کا پھنسنا اور نکلنا اور کہانی سب دیکھنے کے لائق ہیں۔

بیک ٹو دی فیوچر

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

ٹائم ٹریول پر مبنی فلمیں پہلے بھی بنتی رہی ہیں مگر جو مقبولیت اس فلم کو ملی وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی۔ مارٹی میک فلائی اور ڈاک براﺅن کی پرمزاح سائنس فکشن فلم کے تین حصے ہیں جو لگ بھگ ہولی وڈ فلموں کے شوقین ہر فرد نے ہی دیکھیں ہوں گے۔ اس فلم کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ اس میں وقت کے سفر کو بہت زیادہ پرلطف دکھایا گیا تھا۔

مڈ نائٹ ان پیرس (2011)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

ایک مصنف کا اپنی منگیتر اور سسرال والوں کے ہمراہ پیرس کا دورہ ٹائم ٹریولنگ تجربہ بن جاتا ہے۔ اس فلم میں پہلے مصنف کو دن کی روشنی میں پیرس کی خوبصورتی دیکھنے کا موقع ملتا ہے جن میں پیرس اور دیگر مقامات قابل ذکر ہیں جبکہ اس کے بعد ٹائم ٹریول کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ یہ شہر 20 ویں صدی میں رات کو کیسے مسحورکن ہوگا۔ اس فلم کی بیشتر شوٹنگ پیرس میں ہوئی تاہم فرانس کے کچھ دیگر علاقوں میں بھی اس کو فلمایا گیا۔