Dawnnews Television Logo
---فوٹو:امتیاز دھارانی

تصاویر: تھر کے باسی بارش سے ہریالی پر نہال

تھر میں بارش کے بعد لوگوں کا خوف ختم ہوا اور سرسبز اور خوب صورت مقامات کی سیر کے لیے نکل گئے۔
اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2021 12:49am

تھرپار کر کے شہری حالیہ مہینوں میں انتہائی خوف میں مبتلا تھے کیونکہ تھر سندھ میں بارش پر انحصار کرنے والا خطہ ہے، اگست میں عام طور پر یہاں مون سون کی بارش ہوتی ہے لیکن اس مرتبہ اگست کا مہینہ معمولی مینا برسا کر گزر گیا جو ان کے لیے ناکافی تھا۔

مون سون سیزن کے آخری دنوں میں بارش تھر کے لیے ضروری تھی۔

تھر میں ستمبر کے شروع میں شدید بارشیں ہوئیں---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں ستمبر کے شروع میں شدید بارشیں ہوئیں---فوٹو:امتیاز دھارانی

تھر میں بارشوں سے عوام کی مشکلات میں کمی آگئی---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں بارشوں سے عوام کی مشکلات میں کمی آگئی---فوٹو:امتیاز دھارانی

بارش کے بعد تھر کی فصلیں بھی تازہ ہوگئیں---فوٹو:امتیاز دھارانی
بارش کے بعد تھر کی فصلیں بھی تازہ ہوگئیں---فوٹو:امتیاز دھارانی

تاہم ستمبر کے اوائل میں دیر سے سہی مون سون کی موسلادھار بارش نے ریگستان کو سرسبز کردیا اور ریگستان کے مکینوں نے سکون کا سانس لیا۔

رواں برس بھی پچھلے دو برسوں کی طرح تھرپارکر کے متعدد علاقوں میں جولائی کے آخر اور اگست میں مون سون کی بارش شروع ہوئی تھی لیکن بہت کم بارش ہوئی تھی۔

اگست کا پورا مہینہ تھر کے اکثر علاقوں میں بدستور خشک رہا اور تیز ہوا چلی جس کے باعث لوگوں میں اپنی فصلوں کے حوالے سے خدشات پیدا ہوئے تھے۔

تھر میں عام طور پر مون سون کی بارش اگست میں ہوتی ہے---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں عام طور پر مون سون کی بارش اگست میں ہوتی ہے---فوٹو:امتیاز دھارانی

تھر میں بارش کے بعد ہر طرف سبزہ نظر آنے لگا---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں بارش کے بعد ہر طرف سبزہ نظر آنے لگا---فوٹو:امتیاز دھارانی

تھر میں رواں برس اگست میں معمولی بارش ہوئی تھی---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں رواں برس اگست میں معمولی بارش ہوئی تھی---فوٹو:امتیاز دھارانی

ستمبر میں سب سے زیادہ بارش تھر کے علاقے اسلام کوٹ میں ہوئی---فوٹو:امتیاز دھارانی
ستمبر میں سب سے زیادہ بارش تھر کے علاقے اسلام کوٹ میں ہوئی---فوٹو:امتیاز دھارانی

عوام کو ناموافق موسم کے دوران بھی بہتر فصلوں کی موہوم سی امید تھی، بارش نہ ہونے کی وجہ سے مویشیوں کے لیے چارہ بھی ان کے لیے ایک درد سر بن گیا تھا۔

تھرپار کر کے ڈپٹی کمشنر محمد نواز سوہو کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ستمبر کے آغاز میں صرف ڈپلو، چھاچھرو اور اسلام کوٹ کے تعلقات میں 100 ملی میٹر بارش ہوئی۔

لیکن تقریباً تھر کے تمام علاقوں میں شدید بارش ہوئی اور اس کے بعد ہر طرف ہریالی ہوئی اور فصلیں بھی کھل اٹھیں۔

تھر کے عوام بارش کے بعد خوب صورت اور ہرے بھرے مقامات کی سیر کو نکلے---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر کے عوام بارش کے بعد خوب صورت اور ہرے بھرے مقامات کی سیر کو نکلے---فوٹو:امتیاز دھارانی

بارش کے بعد تھر کے عوام خوش ہیں---فوٹو:امتیاز دھارانی
بارش کے بعد تھر کے عوام خوش ہیں---فوٹو:امتیاز دھارانی

تھر میں بارش میں تاخیر کے باعث مویشیوں کے لیے چارہ بھی ایک مشکل بن گئی تھی---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں بارش میں تاخیر کے باعث مویشیوں کے لیے چارہ بھی ایک مشکل بن گئی تھی---فوٹو:امتیاز دھارانی

طویل انتظار کے بعد ہونے والی بارش کے نتیجے میں تھر کے مکین خوشی سے گھروں سے باہر نکل آئے، اپنے خوب صورت علاقوں کی سیر کے لیے مختلف مقامات پر پہنچ گئے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق تھر کے تعلقہ اسلام کوٹ میں 328 ملی میٹر بارش اب تک ہوچکی ہے، چھاچھرو میں 304، ڈپلو میں 297، مٹھی میں 275، نگرپارکر میں 276، کولائی میں 148 اور دلہی میں 183 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

تھر میں گزشتہ ماہ شدید بارش ہوئی---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں گزشتہ ماہ شدید بارش ہوئی---فوٹو:امتیاز دھارانی

تھر میں بارش کے بعد پرندے بھی کھل اٹھے---فوٹو:امتیاز دھارانی
تھر میں بارش کے بعد پرندے بھی کھل اٹھے---فوٹو:امتیاز دھارانی

مویشیوں کے لیے جہاں شہری پریشان تھے اب چارے کی پریشان ختم ہوگئی ہے---فوٹو:امتیاز دھارانی
مویشیوں کے لیے جہاں شہری پریشان تھے اب چارے کی پریشان ختم ہوگئی ہے---فوٹو:امتیاز دھارانی