آپ کا معمولی سر درد کب خطرے کی گھنٹی بن سکتا ہے؟

کیا آپ بھی مسلسل سر درد کا شکار رہتے ہیں؟ تو کوشش کریں کہ 7 دنوں میں دو دن سے زیادہ پین کلر نہ لیں ورنہ درد مزید بگڑ سکتا ہے۔

سر درد ایک بہت ہی عام دماغی عارضہ یا علامت ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا انسان ہو جسے کبھی سر درد نہ ہوا ہو۔

مختلف طبی مطالعات میں سامنے آیا ہے کہ ان افراد کی شرح مجموعی طور پر تین فیصد سے بھی کم ہے جنہیں اپنی زندگی میں کبھی سر درد نہیں ہوا۔ سر درد کی اتنی زیادہ شرح ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ماہرین امراضِ دماغ و اعصاب (نیورولوجسٹ) بالعموم اپنی طبی پریکٹس میں اکثریتی مریض کا تناسب سر درد کے مریضوں سے طے کرتے ہیں۔

درد میں مبتلا مریضوں کی بڑی تعداد نیورولوجسٹ کے علاوہ اپنے فیملی فزیشن سے بھی علاج کرواتی ہے۔ مختصر یہ کہ اس عارضہ یا علامت معاشرے میں انتہائی عام ہے۔

میڈیکل پریکٹس میں دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگوں میں سر درد کی وجہ کوئی خطرناک بیماری عمومی طور پر نہیں ہوتی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک فیصد یا اس سے بھی کم لوگوں میں اس کی وجہ کوئی بڑی دماغی بیماری ہوتی ہے۔

  سر درد کا مطلب ہمیشہ کوئی خطرناک عمومی بیماری نہیں ہوتا
سر درد کا مطلب ہمیشہ کوئی خطرناک عمومی بیماری نہیں ہوتا

سر درد کی اقسام اور علامات

مریضوں کی اکثریت کو یا تو پٹھوں کے کھچاؤ یعنی تناؤ کی قسم (ٹینشن ٹائپ) کے سر درد کی شکایت رہتی ہے یا آدھے سر کا درد جسے دردِ شقیقہ (مائیگرین) بھی کہا جاتا ہے کی وجہ سے سر درد ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ دردِ شقیقہ لازمی نہیں کہ ہمیشہ آدھے سر میں درد کا باعث بنے بلکہ یہ دونوں جانب بھی ہوسکتا ہے۔ مریضوں کی اکثریت میں یہ دونوں وجوہات معمولی شدت کا درد کرتی ہیں مگر بہت عام ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جن میں اس درد کی وجہ سے معمولاتِ زندگی بہت بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں۔

اگر کسی انسان کو سر درد کی شکایت رہتی ہے تو وہ ایک بار اپنی بینائی کو ضرور چیک کروالیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ شخص یہ جائزہ بھی لے کہ کہیں گردن میں پٹھوں کا کھچاؤ تو نہیں ہو رہا؟ اس کے ساتھ ساتھ دانت کے حوالے سے کوئی مسئلہ تو نہیں؟ یعنی کھانا چبانے میں جبڑوں میں درد تو محسوس نہیں ہوتا؟ عملی زندگی میں جب ’سر درد‘ ہوتا ہے تو اکثر ہم ان عام چیزوں پر دھیان نہیں دیتے۔

  دردِ شقیقہ کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کے معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں
دردِ شقیقہ کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کے معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں

سب سے پہلے میں آپ کو ان خطرناک وجوہات سے آگاہی دے دوں جن کےحوالے سے سب ڈرتے ہیں کہ کہیں ان کے سر درد کی وجہ یہ بیماری نہ ہو۔ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ دماغ کا کینسر (ٹیومر) جس کا ہر شخص سب سے زیادہ سوچتا ہے، شاید ہی کبھی سر دردکا باعث بنتا ہو۔

دماغی کینسر کے مریض عمومی طور پر بےہوشی، اچانک کم ہوتی بینائی، بولنے میں دقت یا چہرے، ہاتھوں یا ٹانگوں میں کمزوری کی شکایت کرتے ہیں۔ ایسے مریضوں میں سر کا درد تو عمومی طور پر اس وقت ہوتا ہے کہ جب دماغ کا ٹیومر بڑھ چکا ہوتا ہے۔ ٹیومر کے ابتدائی مرحلے میں سر درد نہیں ہوتا لہٰذا اس امکان کے بارے میں فوری نہ سوچیں۔

دوسری چیز جو متاثرہ لوگوں کے ذہنوں میں آتی ہے، وہ برین ہیمرج یعنی دماغ کی کسی شریان کے پھٹنے کی وجہ سے دماغ میں خون کا جمع ہونا ہے۔ اگر کسی بھی انسان کو سر میں اچانک اور انتہائی شدید درد اٹھے جیسے کسی نے بری طرح کھوپڑی پر مارا ہو اور یہ تکلیف کم از کم ایک سے پانچ منٹ تک جاری رہے تو بیمرج کی صورت میں ایسا ممکن ہے، اس لیے متاثرہ شخص کو فوری ہسپتال کی ایمرجنسی میں جانا چاہیے تاکہ فوری تشخیص اور علاج ہو سکے۔

  مسلسل سر درد جو لوگ عموماً خطرناک عارضے کی علامت کے طور پر لیتے ہیں
مسلسل سر درد جو لوگ عموماً خطرناک عارضے کی علامت کے طور پر لیتے ہیں

اگر سر کی تکلیف اچانک ہو مگر وہ چند سیکنڈز برقرار رہے تو یہ ’آئس پک سر درد‘ کہلاتا ہے اور قطعی خطرناک نہیں ہوتا لہٰذا اس کے حوالے سے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔

بخار میں شدید سر درد جسے گردن توڑ بخار (میننجائٹس) بھی کہتے ہیں، دماغ کی جھلیوں میں سوزش کا دوسرا نام ہے۔ اس میں سر درد، بخار کے ساتھ گردن میں اکڑاہٹ اور کبھی کبھی جلد میں خارش یا داغ بھی نظر آ سکتے ہیں۔ اس صورت میں فوری طور پر مریض کو ہسپتال ایمرجنسی میں لے کر جانا چاہیے تاکہ فوری درست تشخیص کے بعد علاج کیا جائے۔ اگر فوراً علاج شروع نہ کیا گیا تو کبھی کبھی انفیکشن دماغ کو زیادہ نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ سر درد میں خطرناک امر سر اور دماغ کی شریانوں کی سوزش ہے جسے کنپٹی کی شریانوں کی سوزش یا ٹیمپورل آرٹرائٹس کہا جاتا ہے۔ یہ درد عام طور پر 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں ہوتا ہے جس کی علامات میں وزن کم ہونا، بھوک کا نہ لگنا، تھکاوٹ، رات کو پسینہ آنا، نیند نہ آنا، بخار اور فلو کی کیفیات ہوتی ہیں جو عام طور پر کچھ ہی دنوں یا ہفتوں میں شروع ہوتی ہیں جبکہ کبھی کبھی ان علامات کے ساتھ کندھوں کے پٹھوں میں درد بھی ہوتا ہے۔ خون کے ٹیسٹ سے اکثر اس کی تشخیص کر لی جاتی ہے اور ضروری ادویات سے علاج فوری شروع ہو جائے تو پیچیدگی کا خطرہ نہیں رہتا بصورت دیگر فالج ہونے اور بینائی جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔

اگر سر درد اچانک شروع ہو اور آہستہ آہستہ بڑھے تو یہ فکر کا باعث ہے۔ اس کے لیے مریض کو اپنے معالج سے فوری رابطہ کرنا چاہیے تاکہ اس کی سنجیدہ وجوہات جاننے کے بعد خطرات ہونے کی صورت کو واضح کر دے۔

  اگر آپ غیر معمولی سر درد کا شکار رہتے ہیں تو اپنے معالج سے رابطہ کریں
اگر آپ غیر معمولی سر درد کا شکار رہتے ہیں تو اپنے معالج سے رابطہ کریں

سر درد کے حوالے سے دیگر وجوہات جنہیں ذہن میں رکھنا ضروری ہے، ان میں دماغ کی وریدوں میں خون جمنا اور دماغ میں پانی کے پریشر کی زیادتی ہے۔ یہ خواتین میں زیادہ عام ہے خاص طور پر ان میں جن کا وزن بہت زیادہ ہو اور جو حمل روکنے کی ادویات لے رہی ہوں، حاملہ ہوں یا زچہ ہوں۔ اکثر آنکھوں کے پیچھے کا معائنہ (فنڈوسکوپی) کرکے مرض کی تشخیص ہوسکتی ہے۔

سر درد کب خطرناک ہوسکتا ہے؟

مندرجہ ذیل سر درد کے ساتھ وہ علامات ہیں جو انسانی صحت کے لیے خطرہ ہوسکتی ہیں۔

  • اگر سر درد صرف کھانستے اور چھینکتے وقت ہوتا ہو۔
  • اگر صرف لیٹنے یا کھڑے ہونے سے ہوتا ہو۔
  • اگر آپ کو پہلے کینسر ہو چکا ہو۔
  • اگر آپ قوت مدافعت کو متاثر کرنے والی ادویات کا استعمال کر رہے ہوں مثلاً اسٹیرائڈ وغیرہ۔

  ہر سر درد خطرناک نہیں ہوتا
ہر سر درد خطرناک نہیں ہوتا

اگر آپ میں ایسی علامات ہیں تو اس صورت میں فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔

اگر آپ سر درد کے لیے درد کش ادویات (پین کلرز) کا استعمال بہت زیادہ کریں گے مثال کے طور پر ایک ماہ میں 10 سے 15 دن سے زیادہ ادویات کا استعمال کریں گے تو اس کے باعث ایک اور سر درد جنم لے گا جو ادویات کی زیادتی کے نتیجے میں ہونے والا سر درد کہلایا جاتا ہے۔

لہٰذا کوشش کریں کہ 7 دنوں میں دو دن سے زیادہ پین کلر نہ لیں اور اگر آپ باقاعدہ کئی ہفتوں سے اس مقدار سے زائد لے رہیں تو فوری اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک

لکھاری پاکستان میں ہیڈیک ڈس آرڈرز (امور سردرد) میں ماسٹرز ڈگری رکھنے والے پہلے کنسلٹنٹ نیورولوجسٹ ہیں۔ آپ لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری، کراچی کے شعبہ نیورولوجی میں پروفیسر اور ایک طبی تحقیقی مجلے سہ ماہی پی جے این ایس کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر بھی ہیں۔ معروف ملکی و غیر ملکی مجلات میں آپ کے تحقیقی مقالات شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آپ سے اس ای میل [email protected] پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔