ٹیکس کی تعمیل اور نفاذ میں سنگین کمزوریاں موجود، سب سے بڑے خسارے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں دیکھے گئے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف۔
صرف 13 فیصد فنڈز عوامی فلاح پر خرچ ہوئے، پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر بھاری اضافی گرانٹس جاری کی گئیں، مالی سال 2024 میں 87 فیصد اخراجات قرضوں اور سود کی ادائیگی پر صرف ہوئے، رپورٹ