صومالیہ: پولیس اسٹیشن پر شباب تنظیم کا حملہ 16 افراد ہلاک
موغادیشو: صومالیہ کے شہر بلدوین میں منگل کے روز ایک پولیس اسٹیشن پر شباب باغیوں کے خودکش کار بم حملے میں تقریبا سولہ افراد ہلاک ہو گئے۔
آرمی افسر کے مطابق خود کش کار بمبار نے کمانڈوز کی کاروائی سے قبل اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ لاشیں بکھری پڑی ہیں،حملے کی زمہ داری القاعدہ سے تعلق رکھنے والے گروہ شباب نے قبول کی ہے۔
سینیئر صومالیہ آرمی افسر عابدی محمد علی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم فوجیوں اور شہریوں سمیت سولہ لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہیں جبکہ دوسرے زخمی بھی ہوئے ہیں ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے مذید بتایا کہ حملے میں چار شباب حملہ آور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
بلدوین کے پولیس کمشنر نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر شہری تھے۔
جبکہ شباب نے پولیس کمپاؤنڈ میں مقیم صومالی فورسز اور افریقن یونین فورسز ایتھوپیا فورسز سمیت بیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔
مقامی شباب کمانڈر شیخ محمد ابو سلیمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمارے کئی خصوصی مجاہدین کمانڈوز بلدوین کے فوجی اڈے پر حملے کیئے ہیں اس میں ہمارے بہت سے دشمن مارے گئے ہیں۔
شباب کے ترجمان عبدالعزیز مسعب کا کہنا ہے کہ حملہ آوار نے مسلح افراد کے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے سے پہلے کمپاؤنڈ کے گیٹ پر اپنے آپ کو کار کے اندر دھماکے سے اڑا دیا۔
عینی شہادین کا کہنا ہے کہ کار پولیس اسٹیشن کے دروازے سے ٹکرا گئی اس کے بعد آگ کے شعلے بلند ہو گئے۔
کار پولیس اسٹیشن کے گیٹ سے ٹکراتے ہی دھماکہ ہو گیا دھماکے کے بعد مشین گنوں سے مسلح افراد اندر گھس گئے۔
صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد نے خود کش حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الشباب لوگوں کو دشت زدہ کرنا چاہتے ہیں ، حکومت صومالیہ میں امن و استحکام قائم کر رہی ہےَ۔
وزیر اعظم عبدی فرح شردن نے کہا کہ شباب امن کے دشمن ہیں انہوں نے معصوم صومالی عوام کو اندھا دھند تشدد میں مبتلا کیا ہوا ہے۔











لائیو ٹی وی