چوہدری نثار امن مذاکرات سے متعلق پرامید

03 اپريل 2014
وفاقی وزیرِ داخلہ اور نارکوٹکس، چوہدری نثار علی خان۔ فائل تصویر
وفاقی وزیرِ داخلہ اور نارکوٹکس، چوہدری نثار علی خان۔ فائل تصویر

اسلام آباد: وفاقیِ وزیرِ داخلہ اور نارکوٹکص چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو پاکستانی طالبان کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جلد ہی ایک ملاقات منعقد ہوگی۔

وفاقی وزیرِ داخلہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب حکومت کی جانب سے طالبان قیدیوں کی رہائی کی تردید کی گئی ہے۔

اس سے قبل رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے 16 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ لیکن اس کے بعد وزیرِ اعظم ہاؤس کی جانب سےایک بیان دیا گیا تھا جس میں ان خبروں کی تردید کی گئی تھی۔

ایک تھنک ٹینک ' سینٹر فور پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ' کی لانچنگ کی تقریب سے چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نون کی کوششوں سے پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق آمر جنرل ( ریٹائرڈ) پرویز مشرف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے بارہ سال تک غیرملکی مفادات کی تکمیل کی۔

یہ جنگ دس سال سے جاری ہے اور کسی نے بھی خاتمے کیلئے کوئی بات چیت نہیں کی۔

انہوں نے امن مذاکرات پر تنقید کرنے والوں کے بارے میں کہا کہ جن لوگوں امن مذاکرات شروع کرانےمیں کسی قسم کا کوئی کردار ادا نہیں کی آج وہی اپنے اعتراضات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ سال 2001 سے 2004 تک قبائلی علاقوں میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا تھا اور اس حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔ کوئی بھی پاکستانی گیارہ ستمبر کے واقعےمیں ملوث نہیں تھا لیکن پاکستان کو اس جنگ میں گھسیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس فاٹا سے لاکھوں افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔

سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ضمن مں اپنی پوزیشن واضح کردی ہے لیکن انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔

انہوں نےکہا کہ معاشرے کو مزید تباہی سےبچانے کیلئے حکمرانوں کو سخت معیارات اپنانا ہوں گے۔

اس موقع پر تھنک ٹینک کے سربراہ عدنان کاکا خیل بھی موجود تھے جبکہ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ تنازعات ختم کرنے کیلئے بات چیت کی جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں