پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کی جنگ

دنیا بھر میں خواتین اور بچیوں کو بہتر مستقبل کے حصول کیلئے تعلیم کا حق حاصل ہے، مگر بدقسمتی سے پاکستان میں لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے امتیازی سلوک عام ہے۔ اس صورتحال میں کراچی کے نچلے طبقے نے تعلیم کی اہمیت کو محسوس کیا ہے، وہ اپنی بچیوں کو اسکول بھیجتے ہیں اور تعلیم کے ساتھ انہیں سلائی کڑھائی، کھانا پکانا اور دیگر گھریلو کاموں کا ماہر بنانے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ ناظم آباد کراچی کے ایک سرکاری اسکول میں لی گئی تصاویر درج ذیل ہیں۔ فوٹو: ماہ رخ منصور

یہ بچی بورڈ صاف کرنے میں مگن ہے تاکہ اگلے مضمون کی تیاری کی جاسکے۔
یہ بچی بورڈ صاف کرنے میں مگن ہے تاکہ اگلے مضمون کی تیاری کی جاسکے۔
سکول ٹائم کی باقاعدہ شروعات اسمبلی دعا سے ہوتی ہے۔
سکول ٹائم کی باقاعدہ شروعات اسمبلی دعا سے ہوتی ہے۔
یہ طالبہ اپنے سکول کی شاہد آفریدی ہے۔
یہ طالبہ اپنے سکول کی شاہد آفریدی ہے۔
اسکول کی کلاس سے باہر جھانکتی ہوئی ایک اسٹوڈنٹ۔
اسکول کی کلاس سے باہر جھانکتی ہوئی ایک اسٹوڈنٹ۔
گزشتہ سال کی کتابیں نئے ہاتھوں کی منتظر ہیں۔
گزشتہ سال کی کتابیں نئے ہاتھوں کی منتظر ہیں۔
مکمل کلاس روم پر ایک نظر۔
مکمل کلاس روم پر ایک نظر۔
اس وقت ضروری باتیں ایک دوسرے سے شیئر کی جارہی ہیں۔
اس وقت ضروری باتیں ایک دوسرے سے شیئر کی جارہی ہیں۔
بورڈ پر چاک سے لکھتی ایک طالبہ۔
بورڈ پر چاک سے لکھتی ایک طالبہ۔
لڑکوں کے سرکاری سکول کے ساتھ لڑکیوں کے فٹبال میچ کا مقصد ان میں اعتماد سازی بڑھانا ہے۔
لڑکوں کے سرکاری سکول کے ساتھ لڑکیوں کے فٹبال میچ کا مقصد ان میں اعتماد سازی بڑھانا ہے۔
لنچ ٹائم پر بچیاں کھانے پینے کی اشیاء خرید رہی ہیں۔
لنچ ٹائم پر بچیاں کھانے پینے کی اشیاء خرید رہی ہیں۔
یہ بچی مسکراہٹ کنٹرول کرنے میں ناکام رہی جبکہ میں اس کی تصویریں لینے میں مصروف رہی۔
یہ بچی مسکراہٹ کنٹرول کرنے میں ناکام رہی جبکہ میں اس کی تصویریں لینے میں مصروف رہی۔
گریڈ ون کی ایک طالبہ کا کام۔
گریڈ ون کی ایک طالبہ کا کام۔
گھر جانے کا وقت۔
گھر جانے کا وقت۔