رینٹل پاور کیس: راجہ پرویز اشرف، شوکت ترین پر فردِ جرم عائد

03 جون 2014
سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین۔ —. فائل فوٹو
سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین۔ —. فائل فوٹو

اسلام آباد: آج پاکستان کے دارالحکومت کی احتساب عدالت نے راجہ پرویز اشرف سمیت بارہ ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار دیا۔ عدالت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔

آج اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے رینٹل پاور کیس کی سماعت شروع کی تو سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

عدالت نے پیراں غائب اور ساہووال رینٹل پاور پروجیکٹس میں ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی ریفرنس سے بریّت کی درخواست پر نیب کی جانب سے مخالفت کی گئی۔

نیب پروسیکیوٹر چوہدری ریاض نے اپنے دلائل میں کہا کہ ابھی کارروائی شروع نہیں ہوئی ہے، اس لیے بریّت کی درخواست قبل ازوقت ہے، فرد جرم عائد ہونے کے بعد شہادتیں سامنے آئیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پلانٹ مشینری کی ترسیل کے لیے پیشگی ادائیگی سات سے بڑھا کرچودہ فیصد کی گئی،گواہوں کے بیانات سے معلوم ہوگاکہ ایسا کرکے کس کو فائدہ پہنچایا گیا۔

عدالت نے شوکت ترین اور اسماعیل قریشی کی بریّت کی درخواست مسترد کر دی۔

سماعت کے دوران وقفے کے بعد راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر بارہ ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے راجہ پرویز اشرف سمیت بارہ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ، سابق سیکریٹریز اسماعیل قریشی اور شاہد رفیع پر بھی فرد جرم عائد کی گئی۔

فرد ِجرم عائد کیے جانے والے دیگر ملزمان میں منور بصیر، طاہر بشارت چیمہ اور محمد کلیم عارف،چوہدری عبدالقدیر، اقبال علی شاہ، وزیر علی بھائیو، رضی عباس اور رانا محمد امجد بھی شامل ہیں۔

ان ملزمان پر پیران غائب اور ساہووال رینٹل پاور ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی، ان تمام ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں