عام طور پر جب کوئی فلم کسی سلیبرٹی کے بچے کو لانچ کرنے کے لئے بنائی جائے، خاص طور پر ہمارے معاشرے کے حساب سے بیٹوں کے لئے، تو اس پروجیکٹ سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کر لی جاتی ہیں- عام لوگ ہوں یا فلمی نقاد، سب ہی پروجیکٹ اور اسٹار کے بچوں یا بچے کی پرفارمنس پر نظریں اور توجہ گاڑ لیتے ہیں- اس لحاظ سے ہیروپنتی بھی ایسے کسی بھی پروجیکٹ سے مختلف نہیں۔

فلم کی ریلیز سے پہلے ہی عام لوگ اور بولی وڈ کے ٹریڈ پنڈت اپنی سانسیں روکے بیٹھے تھے- 23 مئی، 2014 کو فلم کی ریلیز کے بعد سب ہی کو اپنا جواب مل گیا ہوگا۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

لگ یہی رہا ہے کہ ٹائیگر شروف نے اپنا ابتدائی امتحان پاس کر لیا ہے۔ فلم ایک ہٹ قرار دی جا چکی ہے اور ٹائیگر اب صرف ایک سپر اسٹار کے بیٹے ہی نہیں رہے، وہ خود بھی ایک اسٹار چکے ہیں۔

جہاں تک خود فلم کی بات ہے تو اس فلم اور جیکی شروف کی پہلی فلم، 'ہیرو' میں سوائے، دوستوں کے ٹولے (جیسا کہ 'ہیرو' میں جیکی شروف کا تھا اور یہاں ٹائیگر کا دکھایا گیا ہے) اور ہیرو فلم کی مشہور زمانہ 'ٹیون' (اس فلم میں اس ٹیون کا ایک لاؤڈ اور امپرووائزڈ ورژن پیش کیا گیا ہے) کوئی بھی چیز مشترک نہیں۔

ہیروپنتی ایک خالص مصالحہ مووی ہے جس میں ایکشن، رومانس، کامیڈی، گانے اور ہیرو ٹائیگر کی جانب سے ایکروبیٹکس کے شاندار مظاہرے سمیت شاید سب ہی کچھ شامل ہے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

ڈائریکٹر صابر خان نے، جو اس سے پہلے کمبخت عشق (2009) بنا چکے ہیں، اس بار اس فلم میں وومین امپاورمنٹ کے مسئلے کو آج کل کی تسلیم شدہ کامیاب اپروچ کے ساتھ پیش کیا ہے یعنی فل مصالحہ مار کر۔

فلم کی کہانی، سینز، گانوں، ڈانس نمبرز، میوزک، ایکشن سینز یا نہاد کامیڈی سینز کی بات انفرادی طور پر نہ کی جائے تو بہتر ہوگا کہ ان میں خود کچھ بھی خاص بات نہیں- تاہم، ان سب چیزوں کے ملاپ اور ٹائیگر شروف نے مل کر کچھ ایسا کیا ہے کہ فلم کو عوام میں مقبولیت مل رہی ہے اور اس وجہ سے فلم نہ صرف ہٹ ہو چکی ہے بلکہ حال ہی میں اس نے باکس آفس پر پچاس کروڑ کا ہندسہ بھی پار کر لیا ہے۔

فلم کے مختلف ایکشن اور ڈانس سینز میں ٹائیگر کی ایکروبیٹک پرفارمنس کے علاوہ، فلم کی ہیروئن کیرتی سنون بھی کمزور کردار اور اسکرین پلے کے باوجود خاصی اچھی رہی ہیں۔

فلم کا میوزک بھی فلم ہی کی طرح بس او کے ہی ہے تاہم فلم کے چند گانے مقبول چارٹس میں ٹاپ کی پوزیشن حاصل کر چکے ہیں۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

فلم کی کہانی ہریانہ سے تعلق رکھنے والی ایک جاٹ فیملی کی ہے جس کے سربراہ ہیں چوہدری صاحب (پرکاش راج)، جن کی عورتوں سے متعلق سوچ اب بھی روایتی اور دقیانوسی ہے- ان کے خاندان تو چھوڑیں، پورے علاقے میں کسی کو بھی خود اپنی زندگی کا ساتھی چننے کا اختیار نہیں- اور اگر کوئی یہ غلطی کر بیٹھتا ہے تو اس کے نتائج، خطرناک ہی نہیں، جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔

اس سب کے باوجود، ان کی بڑی بیٹی، عین اپنی شادی کے موقع پر اپنے پریمی کے ساتھ بھاگ جاتی ہے- پھر تو جناب سمجھیں جیسے قیامت ہی آ جاتی ہے اور چوہدری صاحب اس لڑکے کے تمام دوستوں کو اٹھوا لیتے ہیں جس کے ساتھ ان کی بیٹی بھاگی ہوتی ہے- وہ ایسا اس لئے کرتے ہیں تاکہ اس لڑکے کے دوستوں سے اس پریمی جوڑے کا پتہ معلوم کیا جا سکے- ان دوستوں میں ہمارا ہیرو "ببلو" بھی ہوتا ہے جو چوہدری صاحب کی چھوٹی بیٹی کے عشق میں گرفتار ہو جاتا ہے اور کہانی یہاں سے نیا موڑ لیتی ہے۔

آیا چوہدری صاحب اور ان کا خاندان اس جوڑے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوتا ہے یا نہیں یا پھر اس کے بعد کیا ہوتا ہے یہ جاننے کے لئے تو فلم دیکھنا ہوگی تاہم اس بات سے بے فکر رہیں کہ اس سلسلے میں آپ کو اپنے اپنے دماغوں کی چولیں ہلانے کی ضرورت نہیں پڑنے والی۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

جہاں تک پرفارمنس کا تعلق ہے تو لیڈ پیئر کے علاوہ، پرکاش راج نے اپنی بیٹی کے جراتمندانہ حرکت پر غصے میں کھولتے باپ کا کردار بخوبی نبھایا ہے اور ان کا ٹائیگر کے ساتھ ایک خاصا مزیدار اور جذباتی سین، ان کی اداکارانہ صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔

ٹائیگر بھی اپنے بے پناہ گلابی ہونٹوں کے باوجود، سکس پیکس ایبس کے ساتھ (جن کی انہوں نے بے شمار موقعوں پر شرٹ اتار کر نمائش کی ہے) پسند کئے جانے لائق لگے ہیں اور شاید ان کی ایکروبیٹک صلاحیت کے حوالے سے ان کا موازنہ ریتک روشن اور اکشے کمار کے ساتھ کیا جا سکتا ہے- آنے والی فلموں میں انہیں دیکھنا دلچسپ ہوگا تاہم انہیں اپنی ڈائیلاگ ڈلیوری کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے (فلم میں اکثر موقعوں پر وہ بالکل سپاٹ معلوم ہوئے ہیں)۔

فلم کا دورانیہ ڈھائی گھنٹوں سے تھوڑا کم ہے۔

مجموعی طور پر یہ فلم آپ کو دل والے دلہنیا لے جائیں گے، میں نے پیار کیا، اکشے کمار کی کھلاڑی اور گووندہ کی چند مقبول فلموں کی ایک ساتھ یاد دلائے گی۔


ہیروپنتی کو ساجد ناڈیا والا اینڈ گرینڈ سنز انٹرٹینمنٹ نے پروڈیوس کیا ہے، ڈائریکٹر ہیں صابر خان، لکھاری ہیں سنجیو دتہ- میوزک ساجد واجد کا ہے، سنیماٹوگرافی ہے ہری ونٹنٹم کی جبکہ منان ساگر اس کے ایڈیٹر ہیں۔

فلم کے نمایاں ستاروں میں شامل ہیں ٹائیگر شروف، کیرتی سنون، سندیپا دھر اور پرکاش راج۔

انگلش میں پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Kala Ingrez Jun 11, 2014 03:27am
Oh! all these bleached boys and girls of our land - ashamed of there skin color .... made heroes by the media? A sick culture.