• KHI: Partly Cloudy 18.6°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.6°C
  • LHR: Cloudy 12.3°C
  • ISB: Heavy Rain 13.7°C

...کھول آنکھ، زمین دیکھ

شائع June 14, 2013

teagarden 670
نور ایلیا، سری لنکا -- چائے کے باغات -- فوٹو -- مصنف --.

دل چاہتا ہے آج کچھ یاد گار جگہوں، کچھ خوبصورت مناظر، چند دلچسپ شہروں کی یادیں تازہ کروں، چند معصوم، چند مطمئن باشعور لوگوں کی باتیں کروں جن سے دوران سفر کہیں نہ کہیں اتفاق سے ٹکراؤ ہو گیا تھا اوران باتوں کو دہرا کر اپنے ان یادگار لمحات کو دوبارہ زندہ کروں.

پچھلے دنوں سیاست دانوں نے بہت پریشان کیا، اداس کیا، بےچین کیا. اب تھوڑا سا سکون چاہئیے، تھوڑی سی خوشی چاہئیے چاہے ادھار کی ہی کیوں نہ ہو. پھر تو واپس وہیں لوٹ کر آنا ہے. ابھی ہماری مشکلیں آسان نہیں ہوئیں ہیں. ابھی شاید درد حد سے بڑھا نہیں ہے. ہمارے لئے زندگی کے اس کٹھن سفر کو منزل تک پہنچانے کے لیے تھوڑا سستانا بھی تو ضروری ہے.

فرصت کے لمحات قسمت سے مل جائیں تو ذہن کو تمام افکار سے نجات دلانے کا ایک ہی راستہ ہے. ہر انسان کی زندگی میں ایک نہ ایک لمحہ ضرور ایسا آتا ہے جب اسے کوئی نہ کوئی ننھی منی سی خوشی ملتی ہے. چاہے وہ کہیں پر ہو، لوگوں کے ہجوم میں یا تنہائی کے سناٹے میں یا قدرت کے خوبصورت نظاروں میں. وہ اگر چاہے تو اپنے اس خوبصورت لمحہ کو واپس لا سکتا ہے. اپنی سوچوں میں. اور اس لمحہ میں ڈوب کر اسے جتنا چاہے گہرا اور وسیع کر سکتا ہے.

تو آج میں یہی کرنے جا رہی ہوں.

جب بھی کسی ملک کی سیر کے بعد واپس لوٹی ہوں، لوگ پوچھتے ہیں اتنے ملکوں کی سیر کرنے کے بعد مجھے کون سا ملک یا جگہ پسند آئی. میں کس جگہ اپنا بسیرا کرنا پسند کروں گی؟

یہ سوال مجھے بہت مشکل لگتا ہے. اس کا جواب ایک جملے یا ایک پیرائے میں دینا آسان نہیں. میں اپنے بیتے ہوئے انہی خوبصورت لمحات میں پہنچ جاتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ کیا جواب دوں.

میرے ذہن کے ایک کونے میں چاند کی روشنی میں نہائے ہوئے تاج محل کی یاد اسی طرح جگمگا رہی ہے جیسے 1982کے دسبر کی چودھویں رات والا منظر. دم بخود کر دینے والا تاج محل جسکی طرف خاموشی کے ساتھ آہستہ آہستہ قدم بڑھاتی ہوں تولگتا ہے جیسے میں تاج محل کی طرف نہیں جا رہی ہوں بلکہ وہ دھیمے دھیمے میری طرف آرہا ہے اور مجھے اپنے سحر کے حصار میں لے رہا ہے.

کولمبو کا صاف ستھرا ساحل -- فوٹو -- مصنف
کولمبو کا صاف ستھرا ساحل -- فوٹو -- مصنف

سری لنکا میں نورایلیا کے چائے کے باغات میں چائے کی پتیاں توڑتی ہوئی محنتی عورتیں ایک خوبصورت کیلنڈر پر بنی ہوئی تصویر کی مانند. وہاں کا صاف ستھرا حسین بنٹوٹا ساحل اورکولمبو کا ساحل جس کا چپہ چپہ چھٹی کے دن ہزاروں مقامی لوگوں کی تفریح گاہ بن جاتا ہے. پورے ساحل پر قطار در قطار کھانے پینے کے چھجے، لیکن ساحل پر یا اس کے اس پاس نہ تو پلاسٹک کے تھیلے نہ خالی بوتلیں نہ کوئی کوڑا. (آخر یہ ہم پاک لوگوں سے اتنی آگے کیسے نکل پڑے بھائی.)

جرمنی کا وہ برف پوش پہاڑ زگ پٹزے zugpitze بھی کوئی تیس سال بعد بھی میری یادوں میں اس طرح محفوظ ہے کہ جب چاہوں پلک جھپکتے بادلوں سے پرے اسکی اونچی چوٹی پر پہنچ جاتی ہوں اور ایک آرام کرسی پر لیٹے لیٹے بادلوں کے جھروکے سے نیچے کی طرف اپنی جنت نظیر زمین کو دیکھ کر پہلی دفعہ جیسا لطف اٹھاتی ہوں.

بروژ Bruges کی وہ صبح اچھی طرح یاد ہے جب ہمیں رات اپنی کار ہی میں بسر کرنی پڑی تھی.

صبح سویرے سورج کے طلوع ہونے سے پہلے بروژ سے پندرہ بیس کیلو میٹر کی دوری پر بنے ہوئے پٹرول پمپ کے کار پارک کے باتھ روم میں تازہ دم ہو کر بروژ کی طرف روانہ ہورہے ہیں. اس ننھے سے شہر میں داخل ہوتے ہی جن خوشبوؤں اور مناظر سے ہم دو چار ہوتے ہیں ان کا کوئی ثانی نہیں.

خوشبو بیکریوں میں بننے والی مختلف طرح کی روٹیوں اور کیک اور بسکٹوں کی. اور نظارے تو یوں سمجھیے جسے ہم کسی پریوں کے دیس پہنچ گئے ہیں. چھوٹی چھوٹی بے حد صاف ستھری دکانیں جن کی شیشوں کی کھڑکیاں اور دروازے صاف کرنے کے لیے حسین نو عمر لڑکیاں، خوب صورت ایپرن پہنے، اپنے کام میں کٹھ پتلیوں کی طرح جٹی ہوئی ہیں.

ایک بیکری میں بیٹھ کر گرما گرم ناشتہ کرتے ہیں اور شہر کی تنگ لیکن خالی سڑکوں پر چلتے چلتے نہر کا رخ کرتے ہیں. اس وقت شہر میں سنّاٹا ہے. ابھی بہت سویرا ہے. ابھی مسافر شہر میں داخل نہیں ہوئے ہیں. ہم نے ایک کشتی کرائے پر لی ہے. نہر میں چلنے والی ہماری کشتی کے آگے اور کوئی نہیں. نہر کے ساکت پانیوں میں دونوں طرف بنے ہوئے قرون وسطی کی عمارات کا رنگین عکس پانی پر بنی پینٹنگ کی طرح لگ رہا ہے.

کشتی کا سفر ختم ہوا. اب صبح کے دس بج رہے ہیں. اور یہ شہر بھی کسی اور ٹورسٹ شہر کی طرح پوری گہما گہمی کے ساتھ مصروف ہو گیا ہے. بیکری سے اٹھنے والی تازہ خوشبوئیں کہیں گم ہو گئیں ہیں. کشتیوں کی قطاروں نے پانی پر بنی پینٹنگ کوبھی نہر کے پانی میں تحلیل کر دیا ہے.

اٹلی کے اس چھوٹے سے جزیرے Izolabela ازولا بیلا کی یاد تازہ ہو جاتی ہے. جس میں ایک چھوٹا سا محل سارے کا سارا سیپیوں سے مرصع ہے اور محل کے اطراف باغوں میں سفید مور خراماں خراماں چہل قدمی کر رہے ہیں یا مستی میں ناچ رہے ہیں. یہاں پہنچ کر ساری فکریں اور پریشانیاں ہوا ہو جاتی ہیں.

فوٹو -- مصنف --.
گرینڈ کینین، امریکہ -- فوٹو -- مصنف --

گرینڈ کینین، امریکہ میں طلوع آفتاب کا وہ منظر یاد آجاتا ہے جب سورج کی ہر کرن کے ساتھ کینین کا ایک ایک حصّہ چند لمحوں کے وقفوں سے ڈرامائی انداز میں چھک سے روشن ہو جاتا ہے. پورا کینین قدرت کے اس انوکھے ڈرامے کا ایک اسٹیج بن جاتا ہے. یہ ڈرامہ کوئی پندرہ منٹ جاری رہتا ہے. اس ڈرامے کے اختتام پر قدرت کے اس ہال میں روشنی کی چادر بچھ جاتی ہے اور تماشائی ادھر ادھر بکھر جاتے ہیں.

گولڈن برج سان فرانسسکو  -- فوٹو -- مصنف
گولڈن برج سان فرانسسکو -- فوٹو -- مصنف --.

سان فرانسسکو کا وہ گولڈن برج نظروں میں سما جاتا ہے جو آدھا fog فاگ میں اسطرح ڈوبا ہوا ہے جیسے یہ پل آسمانوں پر پہنچنے کے لیے بنایا گیا ہو. Yosomite یوسومٹی کے وہ عالیشان چاندی جیسے چمکیلے پتھریلے پہاڑ اور ان کی بلندیوں سے گرتے ہوئے آبشار جسم و دل کو توانائی کا احساس دلاتے ہیں.

یو سو مٹی کے چمکیلے توانا پہاڑ -- فوٹو -- مصنف
یو سو مٹی کے چمکیلے توانا پہاڑ -- فوٹو -- مصنف

ہوائی کے ایک جزیرے، ماوی میں صبح سویرے نیلے نیلے آسمان تلے، سمندر کی زمردی لہروں کو سونے جیسی ریت پر اٹکھیلیاں کھیلتے دیکھ رہی ہوں. پام کے درختوں کے جھروکوں سے یہ بھی دیکھ رہی ہوں کہ ہوٹل کی عمارت سے لگے ہوئے کشادہ باغ میں میزیں اور کرسیاں لگی ہیں اور تروتازہ مسکراتے چہرے والوں کی خواہش پر من و سلویٰ اتر رہا ہے. سب کے چہرے خوشی اور اطمینان کی تمازت سے جگمگا رہے ہیں. جنت کا سا سماں ہے.

جنت نظیر ماوی، ہوائی -- فوٹو -- مصنف
جنت نظیر ماوی، ہوائی -- فوٹو -- مصنف

سوئٹزر لینڈ کے خوبصورت پہاڑ، زرمٹ Zermatt پر پہنچ کر اس کی گھاٹیوں کی یاد تازہ کرتی ہوں. ساتھ ساتھ دو ادھیڑ عمر کی ان دو سہیلیوں کا خیال آجاتا ہے جنہوں نے سالوں بعد ایک دوسرے سے ملنے کے لیے زرمٹ کا انتخاب کیا ہے. ایک امریکن اوردوسری آسٹریلین.

زرمٹ، سوئٹزرلینڈ -- فوٹو -- مصنف
زرمٹ، سوئٹزرلینڈ -- فوٹو -- مصنف

ان میں سے ایک خاتون کا جملہ میرے کانوں میں گونج رہا ہے. آسٹریلین خاتون کہہ رہی ہیں، امینڈا ہم کتنے خوش قسمت ہیں جو ان خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں. دنیا میں کتنے لوگ ہونگے جنھیں ایسے مواقع میسر ہوتے ہونگے. اسوقت سارے مسافر واپس وادیوں میں جا چکے ہیں. بس وہ دو خواتین اور ہم تینوں، میں، میرے شوہر غنی اور بیٹی ثنا شام ڈھلنے تک وادی میں واپس لے جانے والی آخری ٹرین کے انتظار میں نظاروں سے لطف اندوزہو رہے ہیں. واقعی، میں سوچ رہی ہوں ہم دنیا کےان معدودے چند خوش قسمت لوگوں میں ہیں جن کی آنکھیں ان حسین مناظر کی گواہی دیں گی.

خوش قسمت والی بات نے مجھے ایک بار شدت سے پریشان بھی کیا تھا.

پاکستان میں چترال کی حسین وادیوں اور پہاڑوں پر سیر کرتے ہوئے، ایک کمسن چرواہے کو پہاڑوں پر بکریاں چراتے چراتے تھک کر ایک پتھریلی چٹان پر بے خبر سویا دیکھ کر مجھے بےاختیار پیارآگیا ہے.

فوٹو -- مصنف --.
فوٹو -- مصنف --.

اس کی بےخبر نیند کو ڈسٹرب کئے بغیر دبے پاؤں ذرا آگے کو چلتی ہوں تو ایک بوڑھے سے نحیف انسان پر نظرپڑتی ہے، جو شائد عمر میں مجھ سے بہت چھوٹا، لیکن محنت اور غریبی سے بدحال مجھ سے دوگنی عمر کا لگ رہا ہے، چاول یا گیہوں کی بالیوں کا گٹھا اپنے ناتواں کاندھوں پر اٹھائے آہستہ آہستہ وادی سے اوپر کی طرف شائد اپنے جھونپڑے کی طرف جا رہا ہے. اسی دم میرے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ یہ بوڑھا شخص میں بھی تو ہو سکتی تھی. کیا میں خوش قسمت ہوں یا یہ بوڑھا بدقسمت؟ نہ جانے کیوں اپنے آپ سے شرمندگی محسوس ہونے لگی ہے. میں اس منظر سے نظریں چرائے آگے چل پڑتی ہوں. بوڑھے شخص سے نظریں چرانے کا تو سوال ہی نہیں کیونکہ اسکی کمر، کاندھے اور سر سب ہی بوجھ سے جھکے ہوئے ہیں.

اور اب میں لوٹ آئی ہوں اپنے ان چنندہ لمحات کے سفر سے جو خوشیوں کے ساتھ ساتھ دکھ بھی سمیٹ لائے ہیں. میں تو بھول ہی گئی کہ مجھ سے کئے ہوئے سوال کا جواب ابھی مجھ پر ادھار ہے.


Shahida profile Picture شاہدہ غنی 1971 سے انگلینڈ میں رہتی ہیں.

شاہدہ غنی
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

saleem alam Jun 26, 2013 06:16pm
sri lanka tea gardens were amazing there were women in colour dresses like red, green and purple who were plucking tea leaves. as soon as it started raining they disappered because leaches come out ..

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025