!جس کی لاٹھی اُس کا گلّو

21 اگست 2014
فوٹو -- وائٹ سٹار / عارف علی
فوٹو -- وائٹ سٹار / عارف علی

بھیا بیکری والے نے آج صبح ہی صبح ہماری خوب ٹھُکائی لگائی، حالانکہ بات میری بالکُل جائز قانونی اور آئینی تھی مگر آپ تو جانتے ہی ہیں کہ "جس کی لاٹھی اُس کا گُلو"۔۔

صبح کوئی ساڑھے چھ بجے کا وقت تھا میں ایک دھرنے سے اپنی نیند پوری کر کے واپس اپنے گھر کی طرف جا رہا تھا کہ میری موجودە بیوی صاحبہ کا فون آیا کہ میاں آتے ہوئےمحلے کی بیکری سے ڈبل روٹی لیتے آنا۔۔

چلو جی بیوی صاحبہ کا حکم تھا جا گھُسے قریبی بیکری میں۔۔

بیکری والا ویسے تو ہمیں جانتا ہی تھا مگر خلافِ توقع آج بھائی نے زیادە لفٹ نہیں کروائی۔۔ خیر ہمیں کیا۔۔

بیکری والا: جی بھائی صاحب؟؟؟

ہم بولے: بس بھیا ایک چھوٹی ڈبل روٹی دے دو۔۔

بیکری والے نے ڈبل روٹی ہماری طرف بڑھا دی۔۔ ہم نے ڈبل روٹی ہاتھ میں لے کر اُس کا ایسے جائزە لینا شروع کیا جیسے مارشل لاٴ لگتے ہی آئین کا جائزە لیا جاتا ہو۔۔ بیکری والے کو جیسے ہماری یہ ادا اُتنی ہی ناگوار گُزری تھی جتنا اب سے کچھ سال پہلے شیخ صاحب کو عمران خان صاحب کا اُنہیں چپراسی کی نوکری نہ دینے کا اعلان کرنا تھا، جبکہ شیخ صاحب کا موقف یہ تھا کہ اُنہوں نے کبھی اِس نوکری کے لئے اپلائی ہی نہیں کیا تھاتو ریجیکٹ ہونے کا سوال ہی نہیں اُٹھتا۔۔ وە الگ بات ہے کہ ہمارے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ شیخ صاحب کو نوکری نہ ملنے سے زیادە صدمہ اس بات کا جلسہ میں اعلان کرنے پر ہوا تھا کچھ دوستوں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ شیخ صاحب اُس نوکری کو آج تک نہیں بھولے ہیں اور نہ ہی اُن کا ایسا کوئی ارادە ہے۔۔

بہرحال تو ڈبل روٹی کا جائزە لیتے ہوئے ہم بیکری والے بھائی سے مخاطب ہوئے

"کتنے کی ہے؟؟؟"

ہمارے اِس سوال پر بیکری والا حیرانگی سے ہمیں ایسے دیکھنے لگا جیسے ہم نے کچھ حلقوں میں دوبارە گنتی کی صدا لگا دی ہو لیکن شاید اُس کی یہ حیرانی بجا بھی تھی کیونکہ یہی ڈبل روٹی ہم ہر روز لے جایا کرتے تھے اور اُس کے حساب سے ہمیں قیمت کا بھی خوب اندازە ہوگا پھر یہ سوال کیوں۔۔ خیر اپنی حیرت پر کنٹرول کر کے اُس نے جواب دیا۔

بیکری والا: بھائی صاحب کیا ہوگیا ہے آپ تو روز کے کسٹمر ہو۔۔ آپ کو تو پتہ ہے چھوٹی بریڈ پنتالی روپے کی ہوتی ہے

ہم بولے: اچھا اور اِس پر ٹیکس کتنا لیتے ہو آپ؟؟؟

بیکری والا: بھائین ٹیکس ہم نہیں لیتے وە تو گارمنٹ والے لیتے ہیں۔۔

اور بس اُس کے اِس جواب نے تو جیسے رات میں دھرنے پر ہونے والی تقریر پر جیسے حق و سچ کا ٹھپا سا لگا دیا ہو۔۔

ہم پھر بولے: ہاں بھائی وہی جو گورمنٹ لیتی ہے مگر کتنا لیتی ہے؟؟؟

بیکری والا جیسے جھلا سا گیا اور قدرے سڑ کر بولا

"او بھائی صاحب روپے پہ پندرە یا سولہ پیسے"۔

ہم نے فوراً اپنا دماغی کیلکولیٹر چالُو کیا اور فوراً حساب کتاب لگانا شروع کردیا اور ہمارے حساب سےاِس ڈبل روٹی پر ٹیکس کی مد میں سرکار ہم سے سات روپے اور بیس پیسے لے رہی ہے اور ٹیکس کے بغیر ڈبل روٹی فقط سینتیس روپے اور اسی پیسوں کی ہے۔۔

دھرنے پر ہوئے خطاب اور اپنے حساب کتاب کی روشنی میں ہم نے جیب سے چالیس روپے نکال کر بیکری والے کو دیئے اور اُس سے بولے

"بھیا اڑتیس روپے کاٹ کر دو روپے واپس کر دو"۔۔

ہمارا اتنا کہنا تھا کہ جیسے بیکری والے کو لگا کہ ہم نے ٹیکنوکریٹس والی غیر سیاسی نگراں حکومت کی بات کر دی ہو اور وە ہاشمی صاحب جیسی برہم شکل بنا کر اپنے اسٹُول سے تقریباً اُٹھ کھڑا ہوا اور بولا

"بھائین تُسی کیوں پنج ست روپے کے لئے سویرے سویرے میرا دَماغ کھا رہے ہو؟؟ اگر پیہے نہیں ہیں تو کوئی گل نہیں کل دے دینا پر مذاق تو نہ کرو

ہم بولے: بھیا بات پیسوں کی نہیں اُصول کی ہے جو تمہاری ڈبل روٹی کے پیسے ہیں وە تم لو جو سرکار کی جی ایس ٹی ہے وە سرکار جانے اور ہم، جب وە تم سے یہ سات روپے بیس پیسے لینے آئیں تو اُنہیں ہمارے گھر بھیج دینا ہم اُن سے خود بات کر لیں گے۔۔ اب تم اپنے پیسے کاٹو اور ہمیں دو روپے واپس کرو تو ہم جائیں۔۔

ہماری باتیں جیسے بیکری والے کے سر پر سے گُزر گئی تھیں اور وە ہمیں کھڑا ایسے تک رہا تھا جیسے ہم سو کے اُٹھ کر بنی گالاجاتے کپتان کو اب سے کچھ دیر پہلے تک رہے تھے

بیکری والا: بھائین مگر گارمنٹ والے آپ کے گھر کیوں آئیں گے ٹیکس لینے وە تو ہم سے ہی مانگیں گے نا؟؟؟

(اور یہ بولتے ہی بیکری والے کی بیزاری محسوس کی جا سکتی تھی اُس کی بیزاری کو نظرانداز کرنا ہمیں کتنا بھاری پڑ سکتا ہے اِس کا کاش ہمیں اندازە ہوتا)

ہم بولے: بھائی یہ آزادی کی جنگ ہے (ہم پر جیسے تھوڑی دیر کے لئے خان صاحب طاری سے ہو گئے تھے) اور ہم اِس مُلک کو بادشاہوں سے آذاد کروانے کے لئے نکلے ہیں، اب ہمیں ہمارا حق چھیننے سے کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ اب اِس ملک کا نوجوان جاگ گیا ہے اور ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والے اب ہم سے بچ نہیں سکیں گے۔۔ ہمیں اگر اپنی آئیندە آنے والی نسلوں کو انصاف دلوانا ہے تو ہمیں شفاف انتخابات یقینی بنانے ہوں گے اور اُسکے لئے ہمیں انتخابی اصلاحات کرنا ہوں گی اور جن جن حلقوں میں دھاندلی ہوئی ہے وہاں دوبارە گنتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہم بولتے چلے جا رہے تھے کہ ایک دم بیکری والا چِلا کر بولا

"تو بھائی اس کا میری بریڈ اور سات روپے سے کیا لینا؟؟ آپ مجھے میرے پیسے دو اور جو کرنا ہے جا کے کرو"

ہم بولے: خان صاحب نے ٹیکس دینے کو منع کیا ہے اِس لئے ٹیکس تو۔۔۔

ابھی ہم نےاتنا ہی کہا تھا کہ ایک زناٹے دار لافا ہمارے کان اور گُدی کے درمیانی حصہ میں آکر لگا اور جیسے کان میں ریل گاڑی والی سیٹی بج گئی ہو جب سیٹی کی آواز کچھ کم ہوئی تو ہمیں احساس ہوا کہ بیکری والا کچھ ایسے غلیظ الفاظ سے ہمیں مخاطب کر رہا ہے جن میں گھریلو خواتین کا بے تحاشہ زکر موجود ہے۔۔ ابھی ہم اُن الفاظ کی گہرائی کو محسوس کرنے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ بیکری والے کے سخت ہاتھوں سے لیکر بھاری بھاری پاوٴں تک ہمارے جسم کے اُن اُن اعضاٴ پر پڑرہے تھے جن کا یہاں ذکر کرنا مزید تکلیف کا باعث ہو سکتا ہے۔۔

خیر جناب ہم تو ڈبل روٹی چھوڑ چھاڑ کسی طرح بیکری سے نکل بھاگنے میں کامیاب ہوئے اور تب تک بھاگتے رہے جب تک موٹی موٹی گالیوں کی آوازیں آنا بند نہیں ہوگئیں۔۔ جب حواس کچھ بحال ہوئے تو ہم بس یہی سوچ رہے تھے کہ اخبارکے بِل سے لے کر موبائل کارڈ تک اور بچوں کے دودھ سے ہماری سگریٹوں تک ہر چیز خریدنے سے پہلے اِسی عمل سے گزرنا پڑےگا۔۔ ہر دکاندار اور ریڑھی والے سے ہر دفعہ اتنا ہی پِٹنا اور اتنی گالیاں سننا کوئی آسان عمل نہیں ہوگا شائید یہی وجہ ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک چلانا کوئی آسان کام نہیں۔۔

خیر کوئی بات نہیں جب ہمارے خان جی وزیرِاعظم بن جائیں گے تو میں اُس بیکری والے اور اُس کے ساتھ ملی ہوئی اُس وقت کی حکومت جو میرے ساتھ ہونے والی دھاندلی میں برابر کی شریک تھی کو گھسیٹ کر عوام کی عدالت میں لاوٴں گا اور اِن سب کا احتساب کروں گا۔۔۔

تبصرے (3) بند ہیں

Ali Tahir Aug 21, 2014 05:33pm
ha ha ha ha ha ha ha ha ha Excellent stuff Arslan you done a tremndous effort. Honestly I have reservations on the topic that what PTI doing is right or wrong but the way you described it that was superb. Gread Job
anonymous Aug 22, 2014 02:06am
Love it...
emrun Aug 22, 2014 07:02am
جی بلکل خان صاحب نے بغیر سوچے سمجھے ایک اعلان کردیا تھا اور ایک دن بعد وہ خود بھول چکے ہیں اپنا اعلان۔ آخر فاسٹ باولر ہیں۔ اگر حکومت مل بھی گئی تو محدود اوورا کا میچ ہوگی